نیویارک(پاکستان نیوز) بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کا کہنا ہے کہ ہم ایک ایسے وقت میں مل رہے ہیں جب دنیا بھر میں حالات پیچیدہ ہیں، شنگھائی تعاون تنظیم کی صدارت سنبھالنے پر پاکستان کو مبارکباد دیتا ہوں، بھارت نے اس صدارت کو کامیاب بنانے کیلئے اپنی مکمل حمایت فراہم کی، شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکرنے مزید کہا کہ اس وقت دو بڑے تنازعات جاری ہیں جن کے عالمی اثرات مختلف ہیں۔ ہمیں ایک دوسرے کی سالمیت اور خود مختاری کا احترام کرنا چاہیے۔ ہمیں ایماندارانہ گفتگو کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعاون حقیقی شراکت داری پر مبنی ہونا چاہیے نہ کہ یکطرفہ ایجنڈوں پر ، ہمارا تعاون باہمی احترام اور خود مختاری کی برابری پر مبنی ہونا چاہیے۔ کورونا کی وبائ نے ترقی پذیر ممالک کو سخت نقصان پہنچایا ہے ، قرض کا بوجھ ایک سنگین مسئلہ ہے۔ دنیا پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے میں پیچھے ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کی کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ (سی ایچ جی) کا 23 واں اجلاس وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں شروع ہوا۔ وزیراعظم نے ایس سی او اجلاس میں شرکت کرنے والے سربراہان حکومت کا آمد پر پرتپاک استقبال کیا۔ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے 23 ویں سربراہی اجلاس کا جناح کنونشن سنٹر اسلام آباد میں باقاعدہ آغاز ہوا۔ اجلاس میں چین کے وزیراعظم لی چیانگ، روس کے وزیراعظم میخائل مشوستن، تاجکستان کے وزیراعظم خیر رسول زادہ، کرغزستان کے وزیراعظم زاپاروف اکیل بیگ، بیلا روس کے وزیراعظم رومان گولوف چینکو، قازقستان، تاجکستان اور ازبکستان کے وزیراعظم شریک ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ معاشی تعاون کیلئے ایس سی او ممالک کو نئی حکمت عملی پر غور کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اس وقت پوری دنیا پر مرتب ہو رہے ہیں جبکہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔