پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے جو اپنے خیال کا اظہار کیا ہے کہ اُن کی ٹیم کی شکست کی وجہ میچ کے دوران کیچ کا مِس ہوجانا تھا. یہ خدشات تو بجا ہیں لیکن اِس کے ساتھ ساتھ کمزور بیٹنگ بھی
وجہ شکست تھی. ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم جیسے مشہور زمانہ کرکٹر جب یکے بعد دیگر تین تین رنز پر آؤٹ ہوگئے تو پھر اُس کے بعد اور کیا زیادہ توقع کی جاسکتی ہے. اُن ہی کے نقش قدم پر چلتے ہوے دوسرے میچ میں عرفان خان 52 اور محمد رضوان 16 رنز بناکر ڈھیر ہوگئے اور پاکستان کا کوئی بھی کھلاڑی دو ہندسے کا رنز نہ بنا سکا ، چار کھلاڑی صفر پر اپنا منھ لٹکائے ہوے پویلین واپس لوٹ گئے. میں بابر اعظم کا
ایک مدت تک فین رہا ہوں ، لیکن اب جب کسی وجہ کر اُنکا پچ پر پہنچ کر متذلزل ہوجانا پاکستان کی ٹیم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کا باعث بن جاتا ہے.ٹی ٹوئنٹی کے تیسرے اور فائنل میچ میں بھی پاکستان کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا. ساری ٹیم 117 رنز پر ڈھیر ہوگئی. ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا صفر پر آؤٹ ہوکر پویلین کو لوٹ گئے.پاکستان کا ہر کھلاڑی چھکا مارنے کی کوشش میں خوار ہو جاتا ہے. اُسکے بازو ؤں میں اتنی قوت نہیں ہوتی کہ وہ بال کو ہِٹ کرکے باؤنڈری لائن کو عبور کرسکے ، اور جس کی وجہ کر وہ کیچ آؤٹ ہوجاتا ہے. پاکستانی کھلاڑیوں کی اکثریت اِسی طرح آؤٹ ہوئی ہے۔ قطع نظر اِس کے پاکستانی نیشنل ٹیم نے آسٹریلیا سے نہ ون ڈے سیریز جیتا تو ایسا معلوم ہونے لگا جیسے زمین پلٹ کر رہ گئی ہو اور آسمان نیچے گر گیا ہو. کانگرو کا ہر کھلاڑی غصے میں تلملانے لگا ، کسی کو ہائیپو تھر میا کا مرض لاحق ہوگیا تو کسی کو ہائی بلڈ پریشر . پہلے ایک کھلاڑی اسٹیون اِسمتھ نے بیمار ہونے کی شکایت کی تو ہیزل ووڈ نے اُس سے پوچھا کہ تمہیں کیا ہوگیا ہے ، تو اسٹیون نے جواب دیا کہ ہائیپو تھرمیا.پہلے نے کہا کہ میں بھی اِسی مرض میں مبتلا ہوں. تیسرے ، چوتھے اور پانچوے کھلاڑی نے دِل کی دھرکن تیز ہونے کی شکایت کی ، حتی کہ ٹیم کے کپتان مِشل مارش بھی آرام کرنے چلے گئے. آسٹریلوی ٹیم کے سابق کپتان مائیکل کلارک اِس صورتحال پر برس پڑے اور کہا کہ آسٹریلیا کی ٹیم اپنی برتریت کو پاکستان کے ہاتھوں کھورہی ہے اور اُسکے کھلاڑی آرام سے سورہے ہیں. اُنہیں شکست کھانے کی کوئی پرواہ نہیں . شکست کی وجہ کر آسٹریلیا کے ہر کھلاڑی کو ذہنی صدمہ پہنچا ہے اور اُن کے اعصاب پر اِس کا بہت بُرا اثر پڑا ہے.آسٹریلیا کے بعض کھلاڑیوں نے ذہنی امراض کے ڈاکٹر سے اِس بابت رجوع کیا ہے کہ وہ رات کو سونے کر دوران چیخنے لگتے ہیں اور بعض نے شکایت کی ہے کہ وہ نیند کے دوران چلنے یا بولنگ کرنا شروع کردیتے ہیں. اُنہوں نے اِس کیفیت کی بھی شکایت کی کہ پاکستانی کھلاڑی اُنہیں خواب میں نظر آتے ہیں ، اور وہ اُنہیں دیکھ کر خوفزدہ ہوجاتے ہیں۔ ادھر پاکستان ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے اپنی ٹیم کے کھلاڑیوں کو یہ مشورہ دیا ہے کہ وہ زیادہ خوش نہ ہوں . زیادہ خوشی میں بھنگ بھی پڑسکتا ہے.معلوم ہوا ہے کہ پاکستانی ٹیم کے کھلاڑی جس ہوٹل میں ٹہرے ہوے تھے اُسکے گرد گوری آوارہ لڑکیاں مٹر گشت کرتے ہوے نظر آتی تھیں. پاکستانی کھلاڑی جب بھی کسی کام سے ہوٹل کے باہر جاتے ہیں تو وہ اُن پر آوازیں کستیں اور غلط قسم کا اشارہ کرتیں
تھیں.مغربی ممالک میں کسی خاتون کے خلاف اُس کی غلط حرکت پر جوابی کاروائی قانون کی زد میں لاسکتی ہے . اِسلئے پاکستانی کھلاڑیوں کیلئے اِس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا کہ وہ اُسے برداشت کرلیں.
بہرکیف ٹی ٹوئنٹی کا میچ شروع ہوچکا ہے. نیویارک میں رات کے تین بجے ہیں اور میں جاگ چکا
ہوں جیسے ماہ رمضان میں جاگتا ہوں. لیکن آج نہ سحری ، نہ چائے نہ پانی اور نہ ہی ناشتہ . اگر بیگم کو جگاؤں تو شامت اعمال ہی نازل ہوسکتی ہے.جواب یہی ملے گا کہ میں تمہاری کوئی نوکرانی نہیں ہوں جو تم آرام
سے میچ دیکھتے رہو اور میں تمہارے لئے ناشتہ اور چائے لے کر آتی رہوں. اگر میچ دیکھنے کا اتنا شوق تھا تو آسٹریلیا چلے جاتے . حقیقت بھی یہی ہے کہ چند سالوں سے کرکٹ کا ہر میچ رات جگا ہوتا ہے ، اپنی نیند مارنی پڑتی ہے ، کوئی رات کے بارہ بجے شروع ہوتا ہے تو کوئی تین بجے.سونے پر سہاگا کہ مذکورہ میچ
بھی بذات خود ایک تماشا بن گیا.میں رات کے تین بجے اپنے ٹی وی کے سامنے میچ شروع ہونے کا انتظار کرنے لگا لیکن بجائے میچ کے تپال چائے دانیدار کے اشتہار مسلسل آتے رہے . چائے دیکھنے میں تو خوبصورت معلوم ہورہی تھی لیکن میرے سامنے نہ تھی . یہ ویسے ہی تھی جیسے کسی کی بیوی ہو. پاکستانی ٹی وی پر میچ نہ دکھائی دینے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی. البتہ گوگل کے ویب سائٹ پر یہ اطلاع دی گئی کہ میچ کالی گھٹا اور چمکدار بجلی کی وجہ کر تعطل کا شکار ہوگیا ہے ، اور اب یہ میچ وقفہ کم کرکے صرف سات اوورز کیلئے کھیلا جائیگا. یہ دیکھتے ہی سارا منظرنامہ میری آنکھوں میں گردش کرنے لگا. اِس سے قبل پاکستانی کھلاڑیوں کی فہرست بھی حیران کُن تھی . سارے پرانے کھلاڑی آؤٹ تھے اور نئے کھلاڑیوں کی بھر مار تھیں. جیسے یہ میچ کھیلا جارہا ہو ہارنے کیلئے. بہرکیف وہی کچھ ہوا جس کا خدشہ تھا.محمد رضوان زیرو پر آؤٹ ہوگئے ، پاکستان ٹیم کے ہیرو بابر اعظم صرف تین رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، باقی دوسرے کھلاڑی چار اور پانچ رنز بنا کر منھ لٹکائے ہوے واپس لوٹ آئے اور پاکستان کو آسٹریلیا کے ہاتھوں ٹی ٹوئنٹی میچ میں 29 رنز
سے شکست ہوگئی.اور تیسرا میچ جس میں پاکستان پہلے ہی شکست کھاچکا تھا سات وکٹوں سے آسٹریلیا کے ہاتھوں ہار گیا.