نیو میکسیکومیں 4مسلمانوں کا سنسنی خیز قتل، قاتل کی ڈرامائی گرفتاری

0
264

نیویارک (پاکستان نیوز) نیو میکسیکو میں چار مسلمانوں کے لرزہ خیز قتل کا ڈراپ سین ہوگیا، سیکیورٹی اداروںنے انتہائی مہارت اور تکنیکی بنیادوں پر مبینہ قاتل51 سالہ افغانی محمد سعید کو ڈھونڈ نکالاجوکہ افغان شہری نکلا ہے ، نیو میکسیکو میں ایک یا دو نہیں بلکہ چار مسلمانوں کے قتل سے علاقے میں خوف کی لہر دوڑ گئی تھی، پاکستانی ، ومسلم کمیونٹی نے پے در پے قتل کی وارداتوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تو صدر بائیڈ ن نے اس پر ایکشن لیتے ہوئے سیکیورٹی اداروں کو فوری حرکت میں آنے کا حکم دیا جس کے بعد مبینہ قاتل کی گرفتاری عمل میں لائی گئی، پے در پے چار افراد کے قتل کیخلاف سنی شیعہ ، پاکستانی و بنگلہ دیشی کمیونٹی نے واقعات کی پرزور مذمت کرتے ہوئے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔صدر جو بائیڈن نے نیومیکسیکو میں پاکستانیوں سمیت چارایشیائی نژاد مسلمانوں کے قتل پرگہرے دکھ اورافسوس کا اظہارکیا اوران کی ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہوئے ٹویٹر پر کہا کہ ریاست کے شہرالبوکرک میں چار مسلمان افراد کی ہولناک ہلاکتوں پرمیں رنج وغم میں مبتلاہوں۔انھوں نے کہا کہ اگرچہ ہم مکمل تحقیقات کے منتظر ہیں مگرمیری دعائیں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں اور میری انتظامیہ مسلم کمیونٹی کے ساتھ پختگی سے کھڑی ہے،ان نفرت انگیز حملوں کی امریکا میں کوئی جگہ نہیں ہے۔بائیڈن کے احکامات کے بعد سیکیورٹی ایجنسیاں حرکت میں آئیں اور 26جولائی کو آفتاب حسین اور یکم اگست کو افضال حسین کے قتل کے بعد موقع واردات سے ایسی بلٹس برآمد کیں جوکہ ایک دوسرے سے مماثلت رکھتی تھیں جس پر پولیس کو انداہ ہوا کہ دونوں وارداتوں میں ایک ہی شخص ملوث ہے ، جب پولیس نے ویڈیو شواہد کا جائزہ لیا تو دونوں وارداتوں کے دوران انہیں ایک سیاہ رنگ کی فوکس ویگن دکھائی دی جس پر توجہ مرکوز کی گئی اور اس نے قاتل کی گرفتاری میں بڑی مدد فراہم کی ، پولیس نے پانچ اگست کو نعیم حسین اور سات نومبر کو قتل ہونے والے محمد ظہیر احمدی کے حوالے سے بھی مبینہ قاتل سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے ، پولیس کی جانب سے مبینہ قاتل کو سانٹا روز کے علاقے سے حراست میں لیاگیا، ایف بی آئی نے مبینہ قاتل کے گھر کی تلاشی لی تو انہیں ہتھیار برآمد ہوئے خاص طور پر وہ ہتھیار بھی مل گیا جس سے مبینہ ملزم نے دو افراد کو قتل کیا تھا، مبینہ قاتل کی گرفتاری کی اطلاع پولیس چیف ہارلوڈ میڈینا کی جانب سے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئیڑ پر دی گئی، پولیس چیف نے بتایا کہ ہم فوکس ویگن گاڑی کی مدد سے مجرم کا سراغ لگایا ہے جوکہ اب ہماری حراست میں ہے۔پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ واقعہ کو نفرت آمیز قرار دینا بہت جلدی ہوگا، پاکستان نیوز نے نیویارک پولیس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے مزید اقدامات کا مطالبہ کیا ہے ۔سوموار کو 51 برس کے محمد سعید کو حراست میں لیا گیا تھا اور ان پر دو افراد کے قتل کا الزام ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے گھر سے آتشیں اسلحہ بھی برآمد ہْوا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ وہ تفتیش کاروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ دیگر دو ہلاکتوں سے بھی اس افغان باشندے کا تعلق معلوم کیا جا سکے،تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ قتل کی وجہ ذاتی تنازعات ہو سکتے ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ مشتبہ شخص کئی برس قبل افغانستان سے امریکہ آیا تھا۔متاثرین میں سے تین پاکستانی نڑاد مسلمان تھے اور وہ ایک ہی مسجد میں نماز پڑھتے تھے۔ افسران نے کہا کہ ان پر ‘گھات لگا کر حملہ کیا گیا اور گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا جبکہ چوتھا شخص، محمد احمدی، جو افغان نژاد تھا، گذشتہ نومبر میں مارا گیا تھا۔پولیس کریمنل انویسٹیگیشن (فوجداری تفتیش) ڈویژن کے ڈپٹی کمانڈر کائل ہارٹساک نے کہا ہے کہ مشتبہ شخص کو اس کی کار روکنے کے بعد گرفتار کیا گیا اور پولیس کی ٹیم نے اس کے گھر کی تلاشی لی۔انھوں نے بتایا کہ پولیس کی جانب سے مشتبہ شخص کی گاڑی کی تصویر عوام میں تقسیم کرنے کے صرف دو دن بعد ہی ایک ایک نیوز ریلیز میں پولیس نے کہا کہ محمد سعید کے گھر کی تلاشی کے دوران ‘تفتیش کاروں کو ایسے شواہد ملے، جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ مجرم کسی حد تک متاثرین سے واقفیت رکھتا تھا ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here