اسرائیلی فورسز کا پھر قبلہ اول پر دھاوا ، فائرنگ ،3شہری شہید( جنوبی افریقہ میں بھی فلسطینیوں کی حمایت میں قرارداد منظور

0
163

غزہ (پاکستان نیوز) اسرائیلی فورسز نے پھر قبلہ اول پر دھاوا بولتے ہوئے بیحرمتی کی جبکہ فائرنگ سے 3شہری شہید کردیئے ،جنوبی افریقہ میں بھی فلسطینیوں کی حمایت میں قرارداد منظور کر لی گئی ہے۔اسرائیلی بحریہ نے غزہ میں ماہی گیروں پر حملہ کیا اور ان کی کشتی الٹنے کی کوشش ،کورونا سے غزہ میں 50 کارخانے بند، 4 ہزار افرادبے روزگار ہوگئے۔ 30 یہودی طلبا اور 52 دوسرے یہودی آبادکاروں نے فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصی میں داخل ہو کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی،اندرون فلسطین میں الطیرہ اور کفر قاسم میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے تین فلسطینیوں کو شہید کردیا۔ الطیرہ میں 55 سالہ ادھم بشارہ کو گولیاں مار کر شہید کر دیا۔عرب ٹی وی کے مطابق کفر قاس میں ایک 50 سالہ سمیر عمیریہ نامی ایک شہری کو شہید کردیا۔فائرنگ کے نتیجے میں چار فلسطینی زخمی ہوئے۔ غزہ پٹی کے شمالی ساحلوں سے فلسطینی ماہی گیروں اور ان کی کشتیوں پر حملہ کیااوراسلحے سے لیس اسرائیلی کشتیووں نے ماہی گیری کشتیوں کو الٹانے کی کوشش کی۔اس حملے نے ماہی گیروں کو ساحل کی جانب لوٹنے پر مجبور کیا۔ ، خوش قسمتی سے کوئی بھی شخص زخمی نہیں ہوا۔جنوبی افریقہ کی پارلیمنٹ نے اسرائیل کے فلسطینی سرزمین کے کچھ حصوں کو اپنے ساتھ منسلک کرنے کے منصوبے کے اعلان کی شدید مذمت کی۔ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی توسیع پسندانہ عزائم نے جنوبی افریقا میں نسل پرستانہ دور کی یاد تازی کردی۔۔غزہ پٹی میں مزدوریونین نے کہاہے کہ غزہ کے علاقے میں گذشتہ مارچ کے بعد کورونا کی وبا پھیلنے سے اب تک پچاس کارخانے بند ہوگئے ہیں جس کے نتیجے میں چار ہزار افراد بے روزگار ہوئے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ میں ٹریڈ یونین کے چیئرمین سامی العصمی نے ایک بیان میں کہا کہ کرونا کی وبا نے غزہ کی پٹی میں بے روزگاری اور غربت میں مزید اضافہ کیا۔انہوں نے کہاکہ کرونا کی وبا سے غزہ کی پٹی میں ایک لاکھ 40 ہزار افراد بالواسطہ اور 40 ہزار براہ راست متاثر ہوئے۔بیان میں کیا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسکولوں کی بندش کے نتیجے میں 2800 افراد بے روزگار ہوئے۔اس کے علاوہ سیاحت کے شعبے کے وابستہ پانچ ہزار افراد جب کہ جامعات اور ہوٹلوں سے وابستہ12 سے 15 ہزار افراد متاثر ہوئے۔اسامہ العصمی کا کہنا تھا کہ اگر کرونا کی وبا میں اضافہ ہوتا ہے تو اس کے نتیجے میں غزہ کی پٹی میں اقتصادی کساد بازاری میں بھی بے پناہ اضافہ ہوگا۔ان کاکہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں مجموعی طورپر اس وقت تین سے ساڑھے تین لاکھ افراد بے روزگار ہیں۔ ان میں سے ایک لاکھ سے ایک لاکھ تیس ہزار کے درمیان عام مزدور پیشہ افراد ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here