”جھوٹے بیانیے”

0
28
ماجد جرال
ماجد جرال

جھوٹ کے پائوں نہیں ہوتے اور پروپیگنڈا کرنے والے ایک نہ ایک دن اپنی انہی حرکتوں کے سبب خود بھی شرمندگی کا سامنا کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ اس کا اندازہ پاکستان تحریک انصاف کے ان رہنمائوں کے پس پردہ بیانات سے لگایا جا سکتا ہے جو کہتے ہیں کہ وہ خود یرغمال بن چکے ہیں اور امریکہ میں بیٹھی شوشل میڈیا ٹیم پوری جماعت کو چلا رہی ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان تحریک انصاف نے سوشل میڈیا کی طاقت کا بھرپور فائدہ اُٹھایا اور بے پناہ وسائل سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے بیانیے کو تقویت دینے کے لیے خرچ کیے۔جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے جو نتائج حاصل کرنے کی کوشش کی گئی وہ تو حاصل نہ ہوئے مگر آج صورتحال کچھ یوں ہے کہ پروپیگنڈا ہر جگہ ہوتا ہے مگر اس کا اثر اپنا دم توڑتا جا رہا ہے لیکن ایسا نہیں کہ یہ سرمایہ کاری بالکل ضائع گئی بلکہ اس کے انتہائی منفی اثرات پاکستان کے معاشرے پر دیکھنے کو ملتے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف نے گزشتہ چند سالوں میں اپنے بیانیے اور پروپیگنڈے کے ذریعے پاکستانی معاشرے میں گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔ یہ پروپیگنڈا، جو سوشل میڈیا کے ذریعے زیادہ تر پھیلایا جاتا ہے، حقائق کو مسخ کر کے عوام کے جذبات کو ابھارنے کا باعث بنتا ہے۔پی ٹی آئی کے جھوٹے پروپگینڈے کی بنیاد مبالغہ آرائی، حقائق کی توڑ مروڑ، اور مخالفین پر الزامات پر رکھی گئی ہے۔ اس جماعت نے عوام کو یہ باور کرانے کی کوشش کی ہے کہ صرف وہی ملک کو مسائل سے نکالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس کے لیے نہ صرف سیاسی مخالفین کو کرپٹ اور نااہل قرار دیا گیا بلکہ مختلف سرکاری اداروں اور عدلیہ پر بھی الزامات لگائے گئے۔ سوشل میڈیا پر منظم مہمات کے ذریعے جھوٹی خبروں کو پھیلایا گیا اور عوام کے ذہنوں میں کنفیوژن پیدا کی گئی۔پی ٹی آئی کے پروپیگنڈے نے پاکستانی معاشرے میں گہری تقسیم پیدا کی ہے۔ اس کے حمایتی اور مخالفین کے درمیان تلخی اور نفرت بڑھ گئی ہے۔ سیاسی مکالمے کی جگہ جذباتی اور غیر منطقی بحثوں نے لے لی ہے، جس سے معاشرتی ہم آہنگی متاثر ہوئی ہے۔جھوٹے پروپگینڈے کی وجہ سے عوام کا سیاسی شعور محدود ہو گیا ہے۔ حقائق اور تحقیق کی بجائے جذباتی نعروں اور پروپگینڈے پر اعتماد بڑھ گیا ہے۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ عوام سیاسی مسائل کو گہرائی سے سمجھنے کے بجائے سطحی بیانیے پر یقین کرنے لگے ہیں۔پی ٹی آئی نے اپنے پروپگینڈے کے ذریعے بہت سی چیزوں کو متنازع بنانے کی کوشش کی۔ اس کا اثر ملک کی مجموعی گورننس اور قانون کی عملداری پر پڑا ہے۔سوشل میڈیا کے ذریعے پی ٹی آئی کے پروپگینڈے کا زیادہ تر شکار نوجوان نسل بنی ہے۔ یہ نوجوان حقائق کی تصدیق کے بجائے جذباتی بیانیے کو قبول کرتے ہیں، جس سے ان کے سیاسی فیصلے متاثر ہو رہے ہیں۔سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ وہ جذباتی اور نفرت انگیز بیانیے کے بجائے معتدل اور تعمیری گفتگو کو فروغ دیں۔میڈیا کو اپنی ذمہ داری کا احساس ہونا چاہیے اور وہ پروپیگنڈے کے بجائے تحقیق اور حقائق پر مبنی خبریں فراہم کرے۔پاکستان تحریک انصاف کا جھوٹا پروپیگنڈہ نہ صرف سیاسی ماحول کو زہر آلود کر رہا ہے بلکہ معاشرتی ہم آہنگی اور قومی اداروں کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچا رہا ہے۔ عوام کی شعوری بیداری، میڈیا کی ذمہ داری اور سوشل میڈیا کی مثر نگرانی کے ذریعے ان اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ وقت کی ضرورت ہے کہ ہم جھوٹے پروپیگنڈے کی حقیقت کو پہچانیں اور ایک بہتر، متحد اور شعوری معاشرہ تشکیل دینے کی کوشش کریں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here