نیویارک(پاکستان نیوز) پاکستانی و مسلم کمیونٹی آئی سی ای ایجنٹس کے چھاپوں کے حوالے سے کافی فکر مند اور پریشان ہے کہ ان کو کس طرح ڈیل کرنا چاہئے ، اس حوالے سے چند تجاویز پیش کی جا رہی ہیں پہلے تو یہ ذہن میں رکھیں کہ آئی سی ای صرف ان افراد کو گرفتار کر رہی ہے جوکہ امیگریشن سٹیٹس کا غط استعمال کر رہے ہیں ، جرائم پیشہ ہیں یا غلط کاروبار سے منسلک ہیں ۔اگر آئی سی ای ایجنٹ مسجد کے دروازے پر دستخط دے تو اس کو باور کروائیں کہ مسجد ایک نجی مذہبی جگہ ہے جس میں ان کو داخل ہونے کی بالکل اجازت نہیں ہے ، کسی بھی نجی جگہ میں داخل ہونے کے لیے ”جوڈیشل وارنٹ” کی ضرورت ہوتی ہے ، تو سب سے پہلے ایجنٹس سے مطالبہ کریں کہ وہ جوڈیشل ریمانڈ دکھائے جس پر جج کے دستخط اور مہر ثبت ہوتی ہے ، وارنٹ پر لکھے گئے مقام کا اچھے سے جائزہ لیں کہ وارنٹ میں جو مقام بتایا گیا ہے کہ آپ کی مسجد عین اسی جگہ واقع ہے ، ایجنٹ کے کسی بھی سوال کا جواب دینے سے گریز کریں اور خاموشی اختیار کریں ، کوئی بھی جواب دینے سے قبل اپنے وکیل سے رابطہ کریں ، چھاپے کے دوران آپ اپنے وکیل ، کنسلٹنٹ سے فون پر رابطہ کر سکتے ہیں ، قانون آپ کو اس کی اجازت دیتا ہے ، آپ اس حوالے سے کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشن نیویارک چیپٹر سے بھی مدد طلب کر سکتے ہیں ، آپ ان کے نمبر پر رابطہ کریں ، مساجد کی انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ آئی سی ای ایجنٹس سے نمٹنے کے لیے خاص طور پر ایک سے دو افراد کو خصوصی تربیت فراہم کریں تاکہ اس دوران خوش اسلوبی سے معاملے کو نمٹایا جا سکے ۔