قارئین وطن!کیا لکھوں ؟کس موضوع پر لکھوں؟ ملک آج بھی فارم کے تماش بینوں میں گھرا ہوا ہے جیسے بیچاری رضیہ غنڈوں میں گھری ہوئی ہے ،میرے جیسے وطن سے باہر بیٹھے شخص کا خبروں کا سورس بڑے بڑے پاکستانی ٹیلی ویژن سے ملنے والی خبریں ہیں لیکن وہ یا تو سرکاری لفافوں اشتہاروں اور جبری سنسر شپ کی وجہ سے خبریں مفقود ہوتی ہیں لیکن سرکاری تعریفوں سے بھر پور رقص و سرور کی خبریں زیادہ ہوتی ہیں،وی لاگز اور یو ٹیوب کا حال بھی برُا ہے جہاں سرخیاں متن سے ہٹ کر سوائے ایک دو کہ سرخیوں کے مطابق رپورٹنگ کرتے ہیں ،ٹیلی ویژن والے سرکاری تشہیر بازی پر چاچو وزیر اعظم اور بھتیجی وزیر اعلیٰ کی بڑھا چڑھا کر خبر دیتے ہیں جن کا عوام سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، بڑے بڑے حادثے جیسے بلوچستان اور ملک کے دوسرے حصوں میں ہونے والی دہشت گردی کی خبر جس کا ہمیں بیرون ملکوں کے خبر ناموں سے ملتی ہے ملک جل رہا ہے مہنگاہی آسمان سے باتیں کر رہی ہے لیکن سب سے بڑی خبر میڈیا کے نزدیک مریم صفدر بڑے بنا سنگار کے ساتھ میڈیکل سپریڈنٹ کو نوکری سے فارغ کرنے کے لئے آئی تو لیکن اس کو تڑی یہ لگائی کہ شکر کرو تم کو جیل نہیں بھجوا رہی ہوں آپ خود اندازہ لگائیں کے ہمارے میڈیا کا کینوس کتنا چھوٹا ہے ۔
قارئین وطن!میں نے اپنے سورس آف انفارمیشن کا رخ ایک دو امریکی پوڈ کاسٹ جن میں ایمی گڈ مین ڈیموکریسی اور اپنے آرک راویل بھارت کے روی کمار جی اور کپل سابیل کے ساتھ ساتھ وینٹج کی پالکی شرما کے پروگرام دیکھتا اور سنتا بھی ہوں اس نے میرے سورس آف انفارمیشن کا کینوس وسیح کیا ہے مجھ کو اپنے ملک پاکستان کی خبروں کے بارے اور ہمارے کھٹ پتلی حکمرانوں کی راگ رنگنی کی خبریں ملتی ہیں اس کے ساتھ ساتھ امریکہ سے لے کر دنیا کے کنٹرولنگ مملک کی خبریں بھی ملتی ہے میں تو اپنے بڑے بڑے اینکروں اور رپورٹروں کو بھی یہی صلاح دوں گا کہ وہ نواز شہباز مریم سے اور زرداری کی مینا کاری سے باہر نکل کر ملک کے دوسرے مسائل پر توجہ دیں اور اوپر دیے ناموں سے کچھ اپنی سوچ اور فکر میں تبدیلی لائیں جو ملک کی بہتری اور ترقی کے کام آسکے ۔
قارئین وطن!آجکل تو پورے عالم کی نظریں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ظالمانہ پالیسیوں پر ہے کہ اس کا اگلا ایکشن کس ملک پر ہو نے والا ہے آجکل زور اس کا یوکرین سے ہٹ کر فلسطین ، یمن ، اور ایران پر سخت ہوتا جا رہا ہے امید کرتا ہوں کہ ٹرمپ کی بد نظر پاکستان پر نہ پڑے کہ بش سے لے کر ٹرمپ تک اور جتنے درمیان میں صدور آئے سب کے سب پاکستان کے قیمتی اثاثوں کو ہڑپ کرنا چاہتے ہیں اللہ ہی ہمارے اثاثوں کی حفاظت فرمائے کہ اب تو اپنے نامور زعما سے بھی امید نہیں رکھی جاسکتی کہ ان کے معاملے بھی ہمارے دشمنوں سے ملتے جلتے ہیں – آخر میں شان رمضان کی ایک شاندار افطاری جن کے میزبان ملک سجاد ایم آبادی ان کی صاحبزادی اور داماد مسٹر خان تھے تقریبا ڈھائی سو مہمان شریک تھے افطاری کی شان جہاں شہر کے نامور لوگ تھے لیکن محترم قاری فاروق صاحب کی نعت گوئی نے سحر انگیز سما باندھا بڑے نئے اور پرانے دوستوں سے ملاقات ہوئی ملک صاحب کی مہمان نوازی کا ایک بار پھر شکریہ ۔
٭٭٭