واشنگٹن ڈی سی(پاکستان نیوز)ملک میں افراط زر کی شرح 9.1 جبکہ مہنگائی کی مجموعی شرح 1.-4 فیصد تک پہنچ گئی ہے ، عوام کی بڑی تعداد آئے روز بڑھنے والی گروسری اشیا کی قیمتوں سے پریشان ہیں، جب ایک مقامی گروسری اسٹور کی قیمتوں پر نظر ڈالی گئی تو پِٹسبرگ پوسٹ گزٹ نے پایا کہ عام کھانے کی اشیاء کی قیمتوں میں پچھلے سال کی قیمتوں کے مقابلے میں کم از کم 22 فیصد اضافہ ہوا۔ کچھ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں 50 فیصد اضافہ ہوا، لیکن قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ بیکری مصنوعات کی قیمتوں میں دیکھا گیا ، انڈوں کی قیمتوں میں 132 فیصد اضافہ ہوا ۔ سپرمارکیٹ میں گروسری کی ترسیل کے ذریعے صارفین نے بھی مہنگائی کو محسوس کیا ہے۔ گروسری کی اشیاء پہنچانے کا مطلب صارفین کے لیے اضافی چارج ہے، لیکن صنعت نے وبائی امراض کے دوران صحت کے رہنما خطوط کی وجہ سے بڑے پیمانے پر فائدہ اٹھایا۔پابندیاں ڈھیلی ہونے اور افراط زر میں اضافے کے بعد بہت کم امریکیوں نے ترسیل پر انحصار کیا۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، جون 2022 میں، امریکیوں نے گروسری کی ترسیل پر تقریباً 2.5 بلین ڈالر خرچ کیے۔ جون 2020 میں، امریکیوں نے 3.4 بلین ڈالر خرچ کیے۔اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے مطابق جولائی میں خوراک کی عالمی قیمتوں کے انڈیکس میں ایک بار پھر کمی ہوئی۔