ملک کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ 100 فیصد سے بھی تجاوز

0
88

لاہور(پاکستان نیوز) ملکی معیشت سے متعلق انتہائی تشویش ناک اعداد و شمار جاری کر دیے گئے۔نجی ٹی وی چینل کے صحافی شاہزیب خانزادہ کے مطابق ملک کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ 100 فیصد سے بھی تجاوز کر گیا جبکہ ملکی قرضہ بھی 62 ہزار ارب روپے کی ہوشربا سطح جبکہ گردشی قرضے ڈھائی ہزار ارب روپے کی سطح تک پہنچ گئے۔پاکستانکیپاسصرف 6ہفتوںکی امپورٹس کیلئے 6 ارب ڈالرز موجود ہیں، وہ بھی اپنے نہیںبلکہ دوست ممالک کے ادھار کے پیسے ہیں۔ روپے کی قدر گر گر کر انٹربینک میںڈالرکی قیمت 223 روپے پر پہنچ گئی ہے جبکہ بلیک مارکیٹ میں یہ قیمت 245 روپے تک پہنچ چکی۔ ملک کی ترسیلات زر بھی 10 فیصد گر چکیں، اکتوبر میں ایکسپورٹس بھی 4 فیصد گر چکیں، معاشی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہو چکیں، کوئی دوست ملک پیسہ دینے کیلئے تیار نہیں، بیرونی سرمایہ کاری میں 68 فیصد کمی آ چکی، 22 کروڑ کے ملک میں صرف 21 کروڑ ڈالرز کی بیرونی سرمایہ کاری آئی۔ جبکہ سینئر صحافی کامران خان نے بھی روپے کی مسلسل گرتی قدر اور ملک کے معاشی حالات کے حوالے سے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسحق ڈار نے 200 روپے ڈالرخواب دکھایا، آج 223 روپے کی مصنوعی سطح بھی ناکام ہو گئی ،ڈالراوپن مارکیٹ میں 250 روپے کا اورحوالہ مارکیٹ میں 265 کا بھی دستیاب نہیں، ہنڈی حوالہ عروج ہے، پریشان حال پاکستانی سرمایہ باہر بھیج رہے ہیں، جبکہ ڈار، شہباز شریف، نواز شریف خاندان کاروبارسالوں قبل بیرون ملک منتقل کرچکے ہیں۔ دوسری جانب سابق وفاقی وزیر خزانہشوکت تریننے منگل کے روز ملکی معیشت پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کیش فلو دکھا دے، مارکیٹ میں اعتماد بڑھے گا،ڈالر178 سے 222 پر پہنچ گیا، ہمارے دور میںڈالر178 روپے پر تھا آج 222 روپے پر پہنچ گیا،پیٹرول150 تھا آج 234 روپے پر پہنچ گیا ہے۔ آج بجلی گیس اورتیل کی قیمتوں میںریکارڈاضافہ ہو گیا ہے، مہنگائی کے باعث عوام کی کمر ٹوٹ گئی ہے، ہمارے دور میںبجٹ خسارہ کم تھا، آج یہ کئی گنا بڑھ گیا ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here