صدر ٹرمپ، دوا ساز کمپنیوں کو وارننگ !!!

0
136
کامل احمر

بہت سال پہلے کہا گیا تھا کہ امریکہ کی چار بڑی دوا ساز کمپنیاں باقی دوسری کمپنیوں کے مقابلے میں انتہائی منافع بنا رہی ہیں، نتیجے میں امریکن ڈاکٹروں کیRXکی قیمت دنیا کے دوسرے ممالک (یورپ اور ایشیا) کے مقابلے میں کہیں زیادہ خرچ کر رہی ہیں، اپنی جیب سے بتاتے چلیں کہ امریکہ کا دوا سازی اور مریضوں تک رسائی کا نظام کرپشن سے بھرا ہے جس میں بھتہ خور بھی شامل ہیں جو اپنا منافعہ زبردستی لیتے ہیں یہ سب امریکہ سے تعلق رکھتے ہیں کہ اس ملک میں جہاں پہلے کبھی ایمانداری اور آسانی سے دستیاب ہونے والی اشیاء ہوتی تھیں آج یہ بے حد مشکل ہوگیا ہے کہ مریض کو غذا اور دائوں میں سے ایک ہی کا انتخاب کرنا ہے۔ ایک چھوٹی سی مثال دیتے چلیں جو حیران کن اور ناقابل برداشت ہے اگر آپ سوشل سکیورٹی اور پنشن پر جیتے ہیں اورMEDI-CADEکی صف میں نہیں۔ پچھلے دنوں ہمیں ڈاکٹر نے جلد کے لئے مرہم(OINMENT)لکھا دوا کا نام(NITROGLYCERIN) تھا جیسے RECTIVE OINMENTکہا جاتا ہے 30گرام کے ٹیوب کا شریکانہ قیمت(COPAYMENT) 45ڈالر تھا۔ یہ جرمنی کا بنایا ہوا تھا اور برانڈ نام کا تھا۔ ابھی تک اس کا نعم البدل نہیں آیا جیسے(GENERIC) کہتے ہیں۔ اندازہ کیجئے اس کی پوری قیمت کیا ہوگی، یہ ہم لوٹ مار سے مثال دینگے اور دلچسپ بات یہ کہ اس دوا نے کوئی اثر نہیں کیا جو کیموتھراپی کا اثر تھا۔ آج صدر ٹرمپ نے ہیلتھ سیکرٹری(وزیر) کینڈی جونیر اور مشہور ڈاکٹر جس کا تعلق ترکی سے ہے اور عرصہ سے وہ دوائوں اور علاج کی خرافات پر ٹی وی پروگرام دے کر مشہور ہوچکے ہیں۔ محمد اوضMEHMET 0Zکے ساتھ پریس کانفرنس کی اور دوا ساز کمپنیوں کے منافع پر حقیقت بیان کی اور اُس کے بعد ایگزیکیوٹو(EXECVTIVE) آرڈر پر دستخط کیئے ان کا کہنا ہے کہ دوا ساز کمپنیوں کو دوائوں کی قیمتوں میں کمی کرنی پڑے گی ہمار ایسا کہنا ہے جو ہم پچھلے51سال سے بغور جائزہ لے رہے ہیں بلکہ کائونٹر پر ملنے والی دوائوں کا بھی جائزہ لے رہے ہیں کہ یہ دوا ساز کمپنیاں کیا کیا فراڈ کر رہی ہیں مثال یہ ہے کہ کھانسی کی جو دوا40اونس کی شیشی3ڈالر کی ہوتی تھی وہ اب8ڈالر کی ہے اور بعض اوقات دستیاب نہیں۔ اب ان چار بڑی کمپنیوں کا نام بتا دیں جنہوں نے امریکہ میں لوٹ مار کر رکھی ہے نمبر ایکPFIZERہے دوسرے نمبر پرELI-LILLYتیسرے نمبر پرAMGEN چوتھے نمبر پرNOVO NORDISKہے اسکی علاوہ دو اور کو ہم شامل کرینگے JEJاورABBVIE۔
قیمتیں کیوں زیادہ ہیں اس کی کئی وجہ ہیں ان کمپنیوں کا کہنا ہے کہ ہم دوائوں کی دریافت میں اربوں ڈالر خرچ کرتے ہیں لہذا دس سال تک انکا نعم البدل بنانے کی اجازت نہیں لہذا منہ مانگی قیمت لینگے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پھر دوسرے ملکوں میں دوائیں سستی کیوں ہیں اس کے دو طرح کے جواب ہیں۔ فارماسسٹ کیPAYجو 130ہزار ڈالرز سے شروع ہوتی ہے۔دوا ساز کمپنی سے فارمیسی میں ترسیل کے دوران بھتہ خوروں کا معاوضہ جو اور ملکوں میں نہیں۔ امریکہ سے کناڈا یا میکسیکو جاکر یہ دوا آپ آدھی قیمت کی حاصل کرسکتے ہیں اور ایسا ایک تجربہ لیکومیا کی ایک دوا کناڈا سے لانے پر کیا تھا۔ جو گولی دو ڈالر کی تھی وہی گولی کناڈا میں 35سینٹ کی تھی۔ ایسا کیوں ہے اسکا دوسرا جواب یہ ہے کہ زیادہ تر دوائوں کا بل انشورنس کو جاتا ہے اور وہ من مانا ہوتا ہے اس میں سے انشورنس کچھ فیصد کاٹ کر ادا کرتی ہے باقی بل مریض کو دینا ہے۔ آج دونوں کے خلاف یعنی بھتہ خوروں اور دوا ساز کمپنیوں کے خلاف صدر ٹرمپ نے جو ایکزیکٹو ٹو آرڈر پاس کیا ہے دیکھنا یہ ہے کہ یہ دوا ساز کمپنیاں کیا بہانہ یا ہیرا پھیری کرینگی ہمیں یقین نہیں آتا کہ دوائوں کی قیمتیں کم ہو سکینگی زیادہ سے زیادہ کانگریس یا سینیٹ میں انکی جعلسازی کی سنوائی ہوگی اور نتیجہ صفر نکلے گا جیسا کہ پچھلے دنوں ابر لائنز کے CEO,Sکو بلا کر ڈانٹ ڈپٹ کی تھی۔ ہر چند کہ کینڈی جونیر کے ارادے ٹھوس ہیں وہ کچھ کرنے کے موڈ میں ہیں اور ساتھ میں حقائق دینے کے لئے ڈاکٹر محمد اوضی ہیں لیکن ایسا ہی ہے کہ امریکی کمپنیوں کی GREEDکے آگے سب بیکار ہے۔ ہر چند کہ کینڈی جونیر جن کی ہم عزت کرتے ہیں وہ جان ایف کینڈی کے بھتیجے اور رابرٹ کینڈی کے صاحبزادے ہیں جنہیں صدارتی انتخاب کی مہم کے دوران قتل کردیا گیا تھا اس سے پہلے صدر کینڈی کو بھی امریکہ میں مافیا انداز میں بزنس کرنے والوں نے کینڈی کو ٹیکساس میں قتل کیا تھا یا کروایا تھا۔ امریکہ کی تاریخ یہ یہ دو قتل تاریخ کا بدترین پہلو ہیں۔ امریکہ میں معاشرے اور بزنس کرنے میں اتنا بگاڑ آچکا ہے جس کو ختم کرنا دور کی بات کم کرنا ممکن نہیں۔ دوا سازی اور اس سے متعلق کاروبار جس میں فارمیسی کالجز بھی ہیں کو اتنا مہنگا بنا دیا گیا ہے اور مدت چھ سال کر دی گئی ہے فیس50ہزار ڈالر سالانہ سے60ہزار ڈالر سالانہ کر دی گئی ہے کہ ان سب کا اثر دوائوں کی قیمت پر پڑتا ہے البتہ اگر آپ کے پاس کوئی ملازمت نہیں(ہے مگر ٹیکس نہیں دیتے اور صرف اتنی تنخواہ بتاتے ہیں جو غربت کی لکھیر سے نیچے آتی ہے تو آپ علاج معالجے کی ساری سہولتیں فری حاصل کرسکتے ہیں کہ آپ بڑا بزنس کر رہے ہیں لیکن منافع نہیں بتا رہے تو جسم کے کسی بھی اعضا کو فری میں تبدیل کرا سکتے ہیں۔ یہاں ہسپتال والے کسی کو مرنے نہیں دیتے انکے علاج اور دیکھ بھال کا سارا خرچہ میڈیکیڈ دیتا ہے اور یہ رقم میڈی کیر سے آتی ہے جو انکے لئے ہے جو برسوں سے ٹیکس دے رہے ہیں اور سوشل سکیورٹی کے حقدار ہیں انہیں انشورس لینا پڑتا ہے۔ اور ہر دوا پر جیب سے بھی دینا پڑتا ہے اور تو اور سوشل سکیورٹی اور اگر پنشن ہے تو اس پر بھی ٹیکس دینا پڑتا ہے۔ اب ذرا بات کریں قطر کی فراخدلی کی کہ حال ہی میں قطر نے صدر ٹرمپ کو747گولڈ پلیٹیڈ جہاز فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے پریس کانفرنس میں انہوں نے اعتراف کیا کہ کیوں نہیں اگر قطر تحفہ دے رہا ہے جو صدارانہ کے بعد لائبریری میں جائیگا تو اعتراض کیوں سوال یہ ہے کہ یہ اتن بڑا تحفہ کونسی لائبریری میں جائیگا اور قطر اس کا کیا فائدہ اٹھائیگا آنے والا وقت بتائیگا۔ فی الحال امریکن کے لئے کوئی خوشخبری نہیں، افسوسناک خبر ہے۔
٭٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here