نیویارک (پاکستان نیوز) صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدت کے چھ ماہ بعد پہلی مرتبہ سٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھی گئی ، ایس اینڈ پی 500انڈیکس پہلی مرتبہ 6ہزار 300پوائنٹس سے زائد بند ہوا، سٹاک مارکیٹ اور بٹ کوائن کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، جبکہ بانڈز نے مستحکم ریلی دوبارہ شروع کر دی ہے اور تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کم ہو گیا ہے۔ اس سال اب تک عالمی منڈیاں نمایاں طور پر لچکدار رہی ہیں۔وال سٹریٹ پر پرسکون موڈ اپریل کے اوائل سے ایک غیر معمولی تبدیلی ہے، جب S&P 500 ایک سال سے زائد عرصے میں اپنی کم ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔چارلس شواب کے سرمایہ کاری کے حکمت عملی ساز لز این سونڈرز اور کیون گورڈن نے ایک نوٹ میں کہا کہ شاید اپریل کے اوائل میں امریکی اسٹاک کا یہ اقدام بیل مارکیٹوں کے بارے میں پرانی کہاوت کی علامت ہے۔فکر کرنے کے لیے چیزوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔بنیادی ٹیرف کی غیر یقینی صورتحال کے باوجود مارکیٹیں ریکارڈ بلندیوں کے قریب تیر رہی ہیں جب کہ سرمایہ کاروں نے بے شمار خدشات کو دور کرنا شروع کر دیا ہے، امریکی سٹاک تاریخی طور پر مہنگی قیمتوں پر ٹریڈ کر رہے ہیں کیونکہ ٹرمپ کی 1 اگست کی خود ساختہ ٹیرف کی آخری تاریخ قریب آ رہی ہے۔ جیسا کہ ٹرمپ اپنی تجارتی جنگ کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، مارکیٹوں کی رفتار کو ٹیرف ٹیسٹ کا سامنا کرنا پڑے گا۔ایل پی ایل فنانشل کے سٹریٹیجسٹ جیف بْک بِنڈر اور ایڈم ٹرن کوئیسٹ نے ایک نوٹ میں کہا ہے کہ اپریل کے اوائل میں S&P 500 کی “غیر معمولی طور پر تیز اور تیز ‘Vـshaped ریکوری'” اپنے نچلے مقام سے “اسٹاک مارکیٹ کی تاریخ میں سب سے طاقتور پوسٹ کریکشن ریباؤنڈز میں سے ایک تھی۔












