آقائے کائنات کے چند مشاہیراجدادِ کرام

0
26

آقائے کائنات کے چند مشاہیراجدادِ کرام

ربّ کائنات نے رسول کائنات ۖ کو نہ صرف یہ کہ انبیائِ کرام ورسولان عظام علیہم السلام نے افضل واعلیٰ اور جملہ خلائق سے برتروبالا بنا کر اس خاکدانِ گیتی میں معبوث فرمایا بلکہ آپ کو تمام دنیا پر قبضہ بھی عطا فرمایا یہاں تک کہ کائنات کی کوئی چیز ایسی نہیں جو آپ کے قبضہ اقتدار اور غلبہ اطاعت سے باہر ہو۔ اس سلسلے میں زرقانی علی المواھب کی وہ روایت پیش کی جاسکتی ہے جسے خطیب بغدادی نے حضور نور ۖ کی ولادت باسعادت کے بعد آپ کی والدہ ماجدہ حضرت بی بی آمنہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا بیان تحریر فرمایا ہے۔
آپ فرماتی ہیں کہ میرے نورِ نظر، لخت جگر محمد ۖ کی جب ولادت ہوگئی تو ناگہاں میں نے کیا دیکھا کہ ایک ایسی بدلی نمودار ہوئی جس میں روشنی کے ساتھ گھوڑوں کی ہنہناہٹ، پرندوں کی پرواز کی آواز اور کچھ انسانوں کی بولیاں سنائی دینے لگیں پھر یک لخت محمد ۖ میری نگاہوں سے اوجھل ہوگئے۔ تلاش بسیار کے بعد وہ مجھے کہیں بھی نظر نہیں آئے۔ معاً میں نے سنا کہ کوئی بطور اعلان یہ کہہ رہا تھا کہ محمد ۖ کو مشرق ومغرب میں گشت کرائو تاکہ کائنات کا ذرّہ ذرّہ ان کے نام اور ان کی صفات سے واقف ہوجائے اور تمام انس وجن وملائکہ اور پرندو چرند کے سامنے پیش کرو تاکہ سبھی کو ان کی معرفت حاصل ہوجائے اور انہیں جملہ انبیاء کرام ورسولان عظام کے کمالات واوصاف سے مزیّن کردو۔ پھر تھوڑی دیر کے بعد بدلی غائب ہوگئی اور میرالختِ گجر میرے سامنے ریشم کے سب کپڑے میں لپٹا ہوا اس حال میں موجود تھا کہ اس کے کپڑے سے پانی کے قطرات ٹپک رہے تھے۔ آپ فرماتی ہیں جوں ہی میری نظر ان پر پڑی تو میری آنکھیں یہ دیکھ کر خیرہ ہوگئیں کہ ان کا رخ زیبا بدرِ منیر سے بھی زیادہ چمکتا نظر آرہا تھا اور ان کے پاکیزہ بدن سے مشک کی ایسی بھینی بھینی خوشبو اُٹھ رہی تھی کہ گردونواح کا ذرّہ ذرّہ مشک بار محسوس ہونے لگا پھر میں نے دیکھا کہ یکایک تین اشخاص آئے ایک ہاتھ میں چاندی کا لوٹا، دوسرے کے ہاتھ میں سبز زمرد کا طشت اور تیسرے کے ہاتھ میں ایک چمکدار انگوٹھی تھی۔ تیسرے شخص نے انگوٹھی کو سات مرتبہ دھوکر محمد ۖ کے دونوں شانوں کے درمیان مہرِ نبوت لگا کر ریشم کے کپڑے پر لپیٹ کر میری آغوش میں ڈال دیا۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here