صلاح الدین کی موت پر حمزہ علی عباسی کی حکومت پر کڑی تنقید

0
106

کراچی:

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع رحیم یار خان میں اے ٹی ایم مشین سے رقم چرانے کے الزام میں گرفتار اور پھر دوران حراست ہلاک ہونےو الے شخص صلاح الدین کی موت پر اداکارومیزبان حمزہ علی عباسی نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ملک میں امیر اور غریب کے لیے رائج الگ الگ قانون پر کڑی تنقید کی ہے۔

چند روز قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک شخص کو اے ٹی ایم مشین توڑ کر اس میں سے کارڈ نکالتے ہوئے دیکھا جاسکتاہے، بعد ازاں پنجاب پولیس نے اس شخص کو رحیم یار خان سے گرفتار کیااور پھریہ بات سامنے آئی کہ صلاح الدین دوران حراست ہلاک ہوگیا ہے۔

صلاح الدین کی موت کی خبر سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر طوفان برپا ہوگیا اورہر کوئی پنجاب پولیس کی کارکردگی اور ملک میں امیر اور غریب کے لیے رائج الگ الگ قانون پر سوال اٹھاتا نظر آرہاہے۔ جب کہ حکومت کو بھی صلاح الدین کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے لیے شدید تنقید کا نشانہ بنایاجارہاہے جس میں اداکار حمزہ علی عباسی بھی شامل ہیں۔

 

گزشتہ روز حمزہ علی عباسی نے صلاح الدین کی چند تصاویر شیئر کی تھیں جن میں وہ پولیس کی حراست میں تشدد سے بے حال نظر آرہاہے جب کہ ایک تصویر میں ہاتھ جوڑے ہوئے بھی ہے۔ حمزہ علی عباسی نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے لکھا چھوٹے چور غریب ہونے کی وجہ سے جیل میں  مرتے ہیں جب کہ بڑے چور جیل میں فائیو اسٹار سہولتوں کے مزے لیتے ہیں کیونکہ وہ پیسے والے اورطاقتور ہیں، تو آپ کس طرح امید کرسکتے ہیں کہ ہمارا ملک خوشحال ہوگا؟ بغیر انصاف کے کوئی ملک خوشحال نہیں ہوسکتا چاہے آپ کی معاشی پالیسی کچھ بھی ہو، یہی اللہ کا قانون ہے۔

ایک اورٹوئٹ میں حمزہ علی عباسی نے لکھاصلاح الدین ذہنی طور پر کمزور تھا لیکن جسمانی طور پر صحت مند تھا، لہٰذا پنجاب پولیس کا یہ کہنا کہ صلاح الدین کی موت قدرتی تھی بالکل بکواس ہے۔ کیا اس واقعے کے بعد پنجاب پولیس میں کسی آفیسر کی معطلی کی خبر آئی؟ کیا پنجاب پولیس میں کسی کو گرفتار کیاگیا؟یا پھر بس ایک نا ختم ہونےو الی انکوائری شروع کردی گئی ہے؟

واضح رہے کہ پنجاب پولیس کی زیر حراست صلاح الدین کی موت پر پوری قوم میں شدید غم وغصہ پایاجاتا ہے اور لوگ صلاح الدین کے ساتھ ماڈلنگ ایان علی کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے ملک میں رائج نام نہاد انصاف کا مذاق اڑاتے نظر آرہے ہیں۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here