کراچی:
وزیراعظم عمران خان نے وفاقی اعلیٰ تعلیمی کمیشن کی جانب سے ہائر ایجوکیشن سیکٹر میں 6 بڑے منصوبے بند کرنے اور نوجوان فیکلٹی پر پی ایچ ڈی کرانے پرعائد پابندی کے معاملے کا سخت نوٹس لے لیاہے۔
سابق چیئرمین اعلیٰ تعلیمی کمیشن ڈاکٹرعطا الرحمن نے وزیراعظم عمران خان کولکھے گئے ایک خط میں موجودہ چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر طارق بنوری کے دورمیں اعلیٰ تعلیم کی سطح پر بند کیے گئے اہم منصوبوں کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے معاملے پر ایک کمیٹی بنانے کی سفارش کی تھی جس کے بعد وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر ان کے سیکریٹری زیدبن مقصود نے وفاقی وزارت تعلیم کوباقاعدہ ہدایت نامہ جاری کیا اور اس معاملے پر سابق چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹرعطا الرحمن سے فوری تعاون اوراسے حل کرنے کے احکام دیے گئے۔
بعد ازاں وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے وفاقی وزارت تعلیم وپیشہ ورانہ تربیت (Ministry of federal education and professional training )کی جانب سے اعلیٰ تعلیمی کمیشن کولکھے گئے خط میں اس معاملے کی تفصیلات مانگ لی گئی ہیں۔
’’ایکسپریس‘‘کواس سلسلے میں موصولہ خط کے مطابق ڈاکٹرعطا الرحمن نے وزیراعظم عمران خان کوایچ ای سی کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے بتایاہے کہ گزشتہ 6 ماہ میں انتہائی تیزی اورعجلت میں ایچ ای سی نے ہائرایجوکیشن سیکٹرکے اہم پروگرام بند کردیے ہیں جس کے سبب پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کی سطح پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں یہ پروگرام ان کے عرصہ چیئرمین شپ میں شروع کیے گئے تھے جن میں ’’ 1.Faculty Development program(Drastically reduced), 2.Start-up Research Grants for fresh ph.D. Holders(closed), 3.Grant for repair and maintenance of scientific equipment(closed), 4.Access to scientific instrumentation program(Halted), 5.Research Traval Grant for university faculty and scholars(Halted), 6.Grants to organize seminar,conference and training workship(Halted).شامل ہیں۔
اس خط میں وزیراعظم سے مزیدکہاگیاہے کہ اسی طرح ’’HEC Approved Supervisors‘‘کے نام سے تصدیق کاایک بوجھل نظام جاری ہے جس کے سبب نوجوان اساتذہ(فیکلٹی اراکین) کلیے پی ایچ ڈی طلبا کوسپروائزکرناناممکن ہوگیاہے۔
خط میں وزیراعظم عمران خان سے سفارش کی گئی ہے کہ اس معاملے پرفعال سائنسدانوں، ماہرین تعلیم پر مشتمل 4رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ڈاکٹرعطا الرحمن اور چیئرمین ایچ ای سی کے نامزدکردہ افراد موجودہوں جس کی بنیادپران بند کیے گئے پروگرامزکااحیا(Revitalize) ہوسکے۔ علاوہ ازیں ایچ ای سی کی جانب سے ’’کریکیولم ڈیولپمنٹ پروگرام‘‘بھی روکے جانے کی اطلاعات ہیں۔
دوسری جانب اس معاملے پر ’’ایکسپریس‘‘نے چیئرمین ہائرایجوکیشن کمیشن کاموقف جاننے کے لیے انھیں کئی بارفون کیاتاہم وہ رابطے سے گریز کرتے رہے انھیں ایس ایم ایس اوروٹس ایپ کے ذریعے پیغام بھی بھیجا لیکن ان کی جانب سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا، ایچ ای سی کی ترجمان عائشہ اکرام سے بھی فون اورایس ایم ایس کے ذریعے رابطے کی کوشش کی گئی تاہم انھوں نے بھی فون ریسیوونہیں کیا۔