لاہور:
محکمہ زراعت پنجاب نے صوبے کی منڈیوں میں فروخت کیلیے لائی جانے والی زرعی اجناس کی نیلامی کی قیمت کا 1 فیصد بطور ’’مارکیٹ فیس‘‘ وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خصوصی کمیٹی نے صوبے میں زرعی مارکیٹنگ کے نئے نظام کیلیے رولز تیار کر لیے جن کی حتمی منظوری آئندہ چند روز میں متوقع ہے ، مصدقہ ذرائع کے مطابق رولز تیار کرنے والی کمیٹی نے متفقہ طور پر سفارش کی کہ منڈیوں (سبزی و پھل، غلہ اور چارہ منڈی) میں فروخت کیلیے آنے والی زرعی اجناس کی آکشن پرائس یعنی نیلامی میں طے پانے والی قیمت کا ایک فیصد بطور مارکیٹ فیس وصول کیا جائے گا۔
رولز بنانے والی کمیٹی نے واضح کر دیا کہ نوٹیفائی ایریا ختم ہونے سے ایگرو بیسڈ اندسٹری مارکیٹ فیس کی ادائیگی سے مستثنیٰ قرار نہیں دی گئی ، پہلے ان سے مارکیٹ کمیٹی یہ فیس وصول کرتی تھی لیکن اب ضلعی سطح پر ’’پامرا‘‘ کا عملہ ان سے فیس وصول کرے گا۔ ماضی میں انڈسٹری بھی 2 روپے فی کوئنٹل فیس دیا کرتی تھی لیکن اب ایگرو بیسڈ انڈسٹری پر مارکیٹ فیس کی شرح ان کے زرعی خام مال کی قیمت خرید کا 0.5 فیصد ہوگی۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ کئی سال سے پنجاب کی مارکیٹ کمیٹیوں کی مجموعی ریونیو وصولی 16 کروڑ روپے سالانہ کے لگ بھگ ہے جبکہ مارکیٹ فیس وصولی میں کروڑوں روپے کرپشن کی شکایات بھی موجود ہیں ، نئی ٹیکس شرح کے بعد مارکیٹ کمیٹیوں کی آمدن 1 ارب روپے سے تجاوز کر جائے گی اور بتدریج اس میں مزید اضافہ ہوگا اس رقم کو منڈیوں کی توسیع ، تعمیر و مرمت اور کسانوں کیلیے منصوبوں پر خرچ کیا جائے گا، چھوٹی مارکیٹ کمیٹیوں کو بڑی مارکیٹ کمیٹیوں میں ضم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔