کراچی:
سندھ حکومت آٹے کی قیمتوں پر کنٹرول میں ناکام ہو گئی ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی بھی تعطل کا شکار اور ضلعی انتظامیہ بے بس ہے، آج ( بدھ کو) سندھ کابینہ کے اجلاس میں فلور ملز کو گندم کا کوٹہ جاری کرنے کی منظوری دی جائے گی۔
آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں سندھ حکومت مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے، بعض ذخیرہ اندوزوں کی مونو پولی کی وجہ سے 35 روپے کلو فروخت ہونے والا آٹا 50 روپے سے بھی زائد قیمت پر فروخت کیا جا رہا ہے۔
سیکریٹری خوراک کی جانب سے تمام ڈویژنل کمشنرز کو ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کے خطوط بھی انتظامی نا اہلی کی وجہ سے تعطل کا شکار ہیں اور صوبے بھر میں کسی بھی جگہ ذخیرہ اندوزی کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکی ہے۔
سندھ حکومت کے پاس 8 لاکھ ٹن سے زائد گندم کا ذخیرہ ہونے کے باوجود آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں میں استحکام نہیں لایا جا سکا۔ تاہم سندھ کابینہ کے آج ( بدھ کو) منعقدہ اجلاس میں ذخیرہ کی گئی گندم فلور ملز کو کوٹہ کے مطابق فراہم کرنے کی منظوری دی جائے گی۔ جس کے بعد آٹے کی قیمتوں میں استحکام کو ممکن بنایا جائے گا۔
اس ضمن میں سیکریٹری خوراک لئیق احمد نے نمائندہ ایکسپریس سے رابطے پر بتایا کہ صوبے بھر میں گندم کا کوئی بحران نہیں ہے، میرپورخاص میں 90 ہزار 77 ٹن، حیدرآباد میں 52 ہزار 192، کراچی میں ایک لاکھ 25 ہزار ٹن ، سکھر میں 3 لاکھ 9 ہزار ٹن اور لاڑکانہ میں ایک لاکھ 75 جبکہ شہید بے نظیر آباد (نوابشاہ ) میں 90 ہزار ہزار ٹن سے زائد گندم موجود ہے۔
انھوں نے بتایا کہ سندھ کابینہ کے اجلاس کی منظوری کے بعد فلور ملز کو باڈی کے تناسب سے گذشتہ سال کے بجلی کے بلوں کی چکنگ کے بعد گندم فراہم کی جائے گی۔