لاہور:
سابق کپتان جاوید میانداد پی سی بی میں من مانیوں پر برس پڑے، انھوں نے مصباح الحق کے تقرر پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ فیصلے کرنے والوں کو کرکٹ کا علم نہیں، جہاں جس کی مرضی، وہ منتخب ہورہا ہے۔
ایک ٹی وی شو میں بات چیت کے دوران جاوید میانداد نے کہا کہ مصباح الحق کو ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر بنانا درست نہیں،فیصلے کرنے والوں کو کرکٹ کا علم ہی نہیں،تعلیم نہیں اس کھیل میں تجربہ دیکھنا چاہیے، سینئرز سے سیکھیں تو پرفارمنس بولتی ہے،جہاں جس کی مرضی وہ منتخب ہورہا ہے، ساری پیسے کی بات ہے،آئی سی سی ورلڈکپ کا ریونیو دینا بند کردے تو کوئی چیئرمین پی سی بی نہیں بنے گا۔
احسان مانی کا کرکٹ میں تجربہ ہونے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ میں انھیں 1995سے جانتا ہوں، وہ اکاؤنٹنٹ تھے اور میں ان کو میچ کے ٹکٹ دیتا تھا،انھوں نے کاؤنٹی کرکٹ تک نہیں کھیلی۔
دوسری جانب صادق محمد، مشتاق محمد، ماجد خان اور ظہیر عباس جیسے کرکٹ کو اپنی زندگیاں دینے والے لوگ اب کہاں ہیں، اسی شو میں موجود محسن خان نے کہا کہ احسان مانی خود انٹرنیشنل کرکٹ تو نہیں کھیلے لیکن آئی سی سی کے سربراہ رہ چکے اور ایک باوقار شخصیت ہیں،اس پر جاوید میانداد نے کہا کہ وہ اندر سے کچھ اور باہر سے کچھ اور ہیں۔
ایک سوال پر سابق کپتان نے کہا کہ سرفراز احمد کے ساتھ ناانصافی ہوئی،انھیں کپتانی سے ہٹا دیتے تب بھی بطور وکٹ کیپر ٹیم میں جگہ بنتی تھی، میری سمجھ سے باہر ہے کہ انھیں کیوں نکالا؟ یاد رہے کہ پی سی بی نے دورئہ آسٹریلیا کیلیے سرفراز احمد کی جگہ ٹی ٹوئنٹی میں بابر اعظم اور ٹیسٹ میں اظہر علی کو کپتان مقرر کیا ہے۔