لاہور:
کینگروز کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز سے قبل پاکستان کو اپنی تیاریوں کی جانچ کا موقع آج ملے گا۔
طویل سفرکی تکان کے بعد تازہ دم ہونے والے پاکستانی کرکٹرز نے سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں مشقوں کا سلسلہ جاری رکھا، مقامی کنڈیشنز سے ہم آہنگی کا موقع بھی ملا، پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ3 نومبر کو سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا، دوسرا مقابلہ 5 نومبر کو کینبرا میں شیڈول ہے، تیسرا میچ8 نومبر کو پرتھ میں ہوگا، سیریز سے قبل تیاریاں جانچنے کا واحد موقع جمعرات کو کرکٹ آسٹریلیا الیون کیخلاف میچ میں ملے گا۔
میزبان ٹیم کی قیادت جارح مزاج بیٹسمین کرس لین کے سپرد ہے،ان کو 12ول سدر لینڈ، بیکسٹر ہولٹ، مکینزی ہاروی، ایلکس روس، ناتھن میکوسینی، جیک فریزر، کرس گرین، بین ڈوارشوئس، مکی ایڈورڈز، لائیڈ پوپ، ڈین فالینز کی خدمات حاصل ہوں گی، ان کھلاڑیوں میں بگ بیش لیگ کی مختلف ٹیموں کیساتھ کنٹریکٹ رکھنے والوں کیساتھ 4ٹین ایجرز بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب سری لنکا کیخلاف ہوم سیریز میں مسلسل 3شکستوں کے صدمے سے باہر نکلنے کیلیے کوشاں پاکستان ٹیم کو بھی نئے کپتان اور کمبی نیشن کیساتھ میدان میں اترنا ہے۔ بابر اعظم کو اپنی اولین مہم میں ہی مشکل ترین کنڈیشنز میں ٹیم کی قیادت کرنا ہے،آئی لینڈرز کیخلاف ناکام ہونے والے احمد شہزاد اور عمراکمل ڈراپ کردیے گئے تھے،سینئرز شعیب ملک اور محمد حفیظ کو گزشتہ سیریز کی طرح دورہ آسٹریلیا کیلیے اسکواڈ میں بھی شامل کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔
سری لنکا کیخلاف سیریز میں بڑے اسکور کرنے میں ناکام رہنے والے بابر اعظم اور فخرزمان فارم کی بحالی کے موقع سے فائدہ اٹھانے کے خواہاں ہوں گے، ان فارم وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کو دونوں شعبوں میں سابق کپتان کا خلا پر کرتے ہوئے اپنا انتخاب درست ثابت کرنا ہوگا۔
پاکستان پاور ہٹر خوشدل شاہ کو بھی آزمانے کی کوشش کرے گا، دوسری جانب پاکستان نے نوجوان بولرز محمد موسٰی اور محمد حسنین کی آسٹریلوی کنڈیشنز میں افادیت کو بھی جانچنا ہے،طویل قامت محمد عرفان کو بھی میچ پریکٹس کا موقع دینا اہم ہوگا، کینگروز کے دیس میں کھیلنے کا تجربہ رکھنے والے عثمان قادر کا بھی ابتدائی امتحان لیا جاسکتا ہے۔
گزشتہ روز سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں پاکستانی کرکٹرز نے بھرپور پریکٹس سیشن کیا، وارم اپ کے بعد فیلڈنگ ڈرلز کا سلسلہ شروع ہوا، کھلاڑیوں کویکجا کرتے ہوئے اچانک اچھالی گئی گیندوں پر کیچ تھامنے کی مشق کروائی گئی،سلپ کیچز کا بھی سلسلہ جاری رہا، وکٹ کیپر محمد رضوان کو ایک سلیب سے اچھل کر آنے والی گیندوں پر قابو پانے کی پریکٹس کروائی گئی۔
میدان کے ایک طرف چاروں نیٹس میں بیٹسمین سرگرم رہے، اس دوران پاور ہٹنگ پر توجہ دی گئی،بابراعظم، فخرزمان، امام الحق کے بعد آصف علی نے بھی بولرز پر حاوی ہونے کی کوشش کی، حارث سہیل نے گھاس سے پھسل کر آنے والی گیندوں پر الگ مشق جاری رکھی، محمد رضوان نے سوئچ ہٹنگ کے تجربات بھی کئے،آل راؤنڈرز کیساتھ ٹیل اینڈرز نے بھی بیٹنگ میں صلاحیتیں نکھاریں، محمد عرفان اسپنرز کی گیندوں پر اونچے اسٹروکس کھیلنے کیلیے کوشاں رہے۔
محمد موسٰی اور محمد حسنین نے برق رفتار گیندیں کرتے ہوئے بیٹسمینوں کو پریشان کیا،محمد عامر اور وہاب ریاض خود بولنگ کیساتھ نوجوان پیسرز کو مشورے بھی دیتے نظر آئے۔اسپنرز میں عثمان قادر ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر سے بات چیت میں مقامی کنڈیشنز پر تبادلہ خیال کرتے رہے، عماد وسیم اور شاداب خان بھی اسپن کا جادو جگاتے رہے۔