اسلام آباد:
وفاقی کابینہ نے وزیراعظم کی زیرصدارت اپنے اجلاس میں پہلی الیکٹرک وہیکل پالیسی کی منظوری دیدی جب کہ پالیسی کے تحت 5سال میں ایک لاکھ الیکٹرک گاڑیاں درآمد کی جائیں گی جن میں کاریں، ٹرک اور بسیں شامل ہونگی۔
وزارت ماحولیاتی تبدیلی کی کابینہ کو بھیجی گئی سمری کے مطابق 3سال تک پرانی الیکٹرک گاڑیاں درآمد کی جائیں گی، الیکٹرک گاڑیوں کی جی ایس ٹی امپورٹ کی شرح صرف ایک فیصد ہوگی۔
سمری میں کہا گیا ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن مفت کی جائے گی،ابتدا میں تمام پیٹرول پمپس الیکٹرک گاڑیوں کی مفت چارجنگ کرنے کے پابند ہونگے۔ 2030 ء تک ملک بھر میں 30 فیصد گاڑیاں بجلی سے چلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
وفاقی کابینہ نے باباگورونانک دیو جی کی 550ویں یوم پیدائش کے سال پر پاسپورٹ اور ویزے کی شرائط کو نرم کرنے، 9 اور 12 نومبر کویاتریوں کیلئے 20 ڈالر کی فیس سے استثنیٰ کی بھی منظوری دی۔اجلاس میں عام سیاحوںکیلیے موجودہ پالیسی پر بھی نظرثانی کا فیصلہ کیا گیا۔
کابینہ نے میجر جنرل محمد عامر حمید کو ڈی جی رینجرز پنجاب تعینات کرنے،سی ڈی اے کو انتظامی اور پالیسی سے متعلقہ امور پر الگ کرنے کی بھی منظوری دی ۔اجلاس میں سید علی جاوید ہمدانی کو سی ای او نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی تعینات کرنے ،ڈریپ کے ڈائریکٹر بجٹ اور اکاؤنٹس اظہر علی کے خلاف انضباطی کاروائی کیلئے وفاقی سیکرٹری احمد نواز سکھیرا کو مجاز افسر تعینات کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔کابینہ نے گزشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔
اجلاس کے بعد وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے مشیر ماحولیات ملک امین اسلم کے ساتھ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے تمام وفاقی وزارتوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ تین ماہ میں سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے انتھک محنت اور کوشش کریں۔
وفاقی وزیر حماد اظہر نے کابینہ کہ معاشی صورتحال پربریفنگ دی اور بتایا کہ گذشتہ سال کے مقابلہ میں مالی خسارے میں نصف کمی آئی ہے، سٹاک مارکیٹ کی تیزی معیشت پر اعتماد کا ثبوت ہے،گردشی قرضے 38 ارب روپے سے کم ہو کر اب 10سے 12 ارب روپے تک آ گئے ہیں۔