لاہور:
امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ حکومت نے مسئلہ کشمیر پر قوم سے غداری کی ہے۔
لاہور میں جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں تقریب سے خطاب کے دوران سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عمران خان نے خود نواز شریف کو باہر جانے کی اجازت دی اور بوجھ عدالتوں پر ڈالا دیا، چیف جسٹس نے وزیراعظم کو آئینہ دکھا دیا ہے،آصف زرداری اعصابی طور پر کمزور نہیں ہیں اس لیے ان کا مسئلہ بڑا نہیں لگتا ہے۔
ناروے میں قرآن پاک کی بےحرمتی کے حوالے سے سراج الحق نے کہا کہ ہم قرآن کے اوراق کو نہیں جلا سکتے لیکن عدالتوں ،سیاست ،ایمانوں اورحکومت سے قرآن کا نظام نکال دیا گیا ہے، ہمارے اسکولوں اور کالجوں سے قرآن کے نظام کو نکال دیا گیا ہے۔ ناروے میں قرآن کی بے حرمتی کی گئی لیکن ہماری نام نہاد حکومتیں قرآن کے نظام ،سیاست اور حکومت سے وہی سلوک کررہی ہیں جو وہاں کیا گیا، 72 سال سے ملکی اشرافیہ نے ہماری سیاست، جمہوریت اور اداروں کو یرغمال بنارکھا ہے، ایوانوں کے دروازے غریب کے بچے کے لئے نہیں کھولے جاتے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بداخلاق، چور، ڈاکو اور بدکردار اشرافیہ سے اس نظام کو چھین کر نوجوانوں کےہاتھوں میں دینا چاہتا ہوں،64 فیصد نوجوان ایٹم بم سے بڑی طاقت ہیں لیکن یہ بے روزگارہیں۔ تعلیم کے بجٹ میں اضافے کے بجائے کم کر دیا گیا۔ بیروزگاروں کے لئے کارخانے چاہیے لیکن حکومت نے لنگر خانے بنا دئیے کہ نوجوانوں لنگر خانے سے مفت کھا کر گزارہ کریں۔
سراج الحق نے کہا شرم آتی ہے وزیر اعظم نے قوم کو سبز باغ دکھائے، آسمان سے لاکر کھجور پر لٹکا دیا۔ وزیراعظم بتائیں کٹے کی بنیاد پر معیشت کب بہتر ہوتی ہے، مرغی پر بیٹھ کر کس ملک نے معیشت کا سفر کیا ہے۔ نوجوان آئندہ الیکشن میں حکومت سے بدلہ ووٹ کے ذریعے لیں گے، نوجوانوں کو سود پر قرض نہیں چاہیے اس سے نوجوان معاشی طور پر کمزور ہوگا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومت نے مسئلہ کشمیر پر قوم سے غداری کی ہے، وہاں نوجوانوں کو شہید کیا گیا،22 دسمبر کو اسلام آباد کی طرف کشمیر مارچ کریں گے۔ اسلام آباد کے بے ضمیروں کے قبرستان میں جا کر حی علی الجہاد کا اعلان کریں گے، انہیں جھکانے کی کوشش کریں گے اوران کی غیرت کو بیدار کریں گے۔ تبدیلی کی وجہ سے زندہ انسان قبرستان کا حصہ بن گیا ہے، نوجوانوں کو مرغی کی طرح دانا چگنے کا طریقہ سکھایاجائے لیکن عقاب کی طرح شکار کا طریقہ نہ بتایا جائے۔