پنک بال اور مشکل کنڈیشنز گرین کیپس کو ڈرانے لگیں

0
92

لاہور:  ایڈیلیڈ ٹیسٹ میں پنک بال اور مشکل کنڈیشنز گرین کیپس کو ڈرانے لگیں۔

پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین ٹیسٹ سیریز کا دوسرا ڈے اینڈ نائٹ میچ ایڈیلیڈ میں کھیلا جائے گا،کینگروز نے ابھی تک پنک بال سے پانچوں میچ اپنی سرزمین پر کھیلے اور ان میں حریفوں کو شکست دی ہے، 3 مقابلے ایڈیلیڈ میں ہوئے تھے،آسٹریلیا نے نومبر، دسمبر 2015میں ایڈیلیڈ میں نیوزی لینڈ کو 3وکٹ سے مات دی۔

اگلے سال نومبر میں اسی وینیو پر مہمان جنوبی افریقی ٹیم کو 7وکٹ سے زیر کیا، دسمبر میں برسبین میں کھیلے جانے والے میچ میں پاکستان کیخلاف 39رنز سے برتری ثابت کردی، دسمبر 2017میں ایڈیلیڈ میں کینگروز نے انگلینڈکو120رنز سے شکست دی، رواں سال جنوری میں برسبین میں سری لنکن ٹیم کو اننگز اور40رنز سے زیر کیا۔

 

برسبین ٹیسٹ میں آسانی سے ہتھیار ڈال دینے والی پاکستان ٹیم کیلیے ایڈیلیڈ میں بھی سفر آسن نہیں ہوگا،آسٹریلوی پیسرز کی جنت خیال کی جانے والی پچ مہمان بیٹسمینوں کی ہمت کا امتحان لے گی۔

ایڈیلیڈ اوول کے کیوریٹر ڈیمین ہوگ نے اس بار بھی روایتی گرین ٹرف تیار کرنے کا دعوٰی کیا ہے۔ کینگرو بولرز کنڈیشنز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستانی ٹیم کو ترنوالہ بنانے کیلیے بے تاب ہیں۔

پیٹ کمنز نے کہاکہ برسبین میں کنڈیشنز ایسی تھیں کہ جب بھی گیند تھوڑی نرم پڑی دونوں طرف موو نہیں ہوئی،اس سے پاکستانی بیٹسمینوں کو کھیلنے میں آسانی ہوئی، ایڈیلیڈ میں میزبان ٹیم کا ریکارڈ بہت اچھا ہے، پنک بال موجود اور پچ پر تھوڑی گھاس ہوگی،فلڈ لائٹس اور ہوا میں نمی کا بھی فائدہ بھی پیسرز کو حاصل ہوگا،ہم یہاں کی کنڈیشنز سے اچھی طرح واقف اور فائدہ اٹھانے کا ہنر جانتے ہیں، اب عمدہ پرفارم کرنے کیلیے بے تاب ہیں۔

کپتان ٹم پین نے بھی پیسر کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ برسبین کی بانسبت ایڈیلیڈ میں صورتحال قطعی مختلف ہوگی۔ خاص طور پر رات کو گیند کے انداز میں تبدیلی انتہائی اہمیت کی حامل ہے،اگر یہ نرم نہیں پڑی تو بیٹسمینوں کو مشکلات کا سامنا ہوگا۔

دوسری جانب پنک بال کی رنگت 80اوورز تک برقرار رکھنے کیلیے کی جانے والی ریسرچ کی انٹرنیشنل کرکٹ میں آزمائش کا بھی وقت آگیا ہے، میچ کے دوران رنگ پھیکا پڑنے کی شکایات سامنے آنے کے بعد گذشتہ ایک سال سے اس میں بہتری لانے کیلیے کام جاری تھا۔

نئی تحقیق کے بعد اب’’فلڈواشنگ‘‘ تکنیک پر اسپرے کرنے کے بعد فنشنگ کی جاتی ہے،اس کی وجہ سے گلابی رنگت پر زیادہ فرق نہیں پڑے گا۔دریں اثنا پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ انٹرویو میں پاکستانی ٹیسٹ کپتان اظہر علی نے کہا کہ ٹیم میں شامل کسی کھلاڑی کی صلاحیتوں پر شک نہیں، پہلے میچ میں جو خامیاں نظر آئیں ان پر ایڈیلیڈ میں قابو پائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ بابراعظم ہر فارمیٹ میں اچھا کھیل رہے ہیں، ٹیسٹ کرکٹ میں ہم ان سے ابتدائی نمبرزپر بیٹنگ کرانا چاہتے ہیں،ان کا بیٹنگ آرڈر میں نمبر اس وقت تبدیل کیا گیا جب وہ پرفارم نہیں کر رہے تھے۔

کپتان نے کہا کہ پہلے ٹیسٹ میں محمد رضوان نے بھی دلیرانہ اننگز کھیلی جو ہم سب کیلیے مثال ہے، نسیم شاہ نے سب کی توجہ حاصل کی ہے، ان کو ابھی بہت احتیاط سے لے کر آگے بڑھنا ہو گا، وہ اور شاہین شاہ آفریدی باصلاحیت بولرز ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here