جعلی پے آرڈرز کے ذریعے درآمدی کنسائنمنٹس کی کلیئرنس بے نقاب

0
504

کراچی:

پاکستان کسٹمز نے جعلی پے آرڈرزکے ذریعے کپڑوں کے درآمدی کنسائنمنٹس کی کلیئرنس کوبے نقاب کردیا۔

کسٹمز اپریزمنٹ ایسٹ کلکٹریٹ نے جعلی پے آرڈرکے ذریعے کپڑوں کے کنسائنمنٹس کی کلیئرنس پردرآمدکنندہ کمپنی میسرز ورولی امپیکس کے مالک محمدسلیم،عبدالرزاق ، کلیئرنگ ایجنٹ میسرزویلکم کے مالک محمدجنید،نہال ،محسن ،توفیق اسماعیل کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ کلکٹراپریزمنٹ ایسٹ ڈاکٹرندیم میمن کو خفیہ اطلاع موصول ہوئی کہ کپڑوں کے درآمدکنندہ کی جانب سے38لاکھ 54 ہزارروپے مالیت کے جعلی پے آرڈرپر کسٹمزکی جانب سے روکے گئے کپڑوں کے کنسائنمنٹس کی کلیئرنس کی گئی ہے جس پر کلکٹراپریزمنٹ ایسٹ ڈاکٹرندیم میمن کی جانب سے ایڈیشنل کلکٹررضوان بشیر کو کلیئرہونے والے کنسائنمنٹس کے لیے جمع کرائے جانے والے پے آرڈرزکی جانچ پڑتال کی ہدایات جاری کی گئیں۔

ایڈیشنل کلکٹررضوان بشیر نے ڈپٹی کلکٹررانا ارسلان مجیدکی سربراہی میں پرنسپل اپریزرمحمدابراہم خان اوردیگر افسران پرمشتمل ٹیم نے کلیئرکیے جانے والے کنسائنمنٹس کے ڈیٹااوردرآمدکنندگان کی جانب سے سیکیورٹی کیلیے جمع کرائے جانے والے پے آرڈرزکی جانچ پڑتال متعلقہ بینکوں کے ذریعے کروائی گئی تو متعلقہ بینکوں نے مذکورہ پے آرڈرسے لاتعلقی کا اظہارکیا۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here