اسلام آباد:
رواں مالی سال 2019-20کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر 2019) کے دوران ود ہولڈنگ ایجنٹس کی جانب سے اشیاء و خدمات کی سُپلائی ا ور کنٹریکٹس پر ود ہولڈنگ ٹیکس کٹوتی کی مد میں ٹیکس وصولیوں میں بڑے پیمانے پر کمی کا انکشاف ہوا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے منفی ٹیکس کلیکشن ظاہر کرنے والے ود ہولڈنگ ٹیکس ایجنٹس کا سراغ لگا کر فہرستیں ماتحت اداروں کو بھجوادی ہیں اور ایل ٹی یوز و ریجنل ٹیکس آفسز کے تمام چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو کو ہدایت کی گئی ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران پچھلے سال کے مقابلہ میں کم ود ہولڈنگ ٹیکس جمع کروانے اور منفی ریونیو کلکشن ظاہر کرنے والے ود ہولڈنگ ٹیکس ایجنٹس کی چھان بین کی جائے اور ریونیو کلیکشن میں منفی رجحان کی وجوہات معلوم کی جائیں اور جن ود ہولڈنگ ایجنٹس کے ذمہ ٹیکس واجبات ہیں۔ ان کی رواں ماہ(جنوری)کے دوران ریکوری کو یقینی بنایا جائے۔
اس حوالے سے ایف بی آرکی طرف سے لارج ٹیکس پیئر ہونٹ کراچی،لارج ٹیکس پیئر یونٹ کراچی ٹو،لارج ٹیکس پیئر یونٹ لاہور، لارج ٹیکس پیئر ہونٹ اسلام آباد سمیت اسلام آباد ،کراچی، لاہور، بہاولپور،سیالکوٹ ،ملتان،پشاور،سکھر، لاہور اور کراچی سمیت دیگر شہروں کے تمام ریجنل ٹیکس آفسز کے چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو اور کارپوریٹ ریجنل ٹیکس آفسز کراچی اور لاہور کے چیف کمشنرز کو تحریری طور پر مراسلہ ارسال کردیا ہے۔
’’ایکسپریس،،کو دستیاب ایف بی آر کی طرف سے فیلڈ فارمشنز کو بھجوائے جانے والے مراسلے کی کاپی میں بتایا گیا ہے کہ تمام ایل ٹی یوز اور آر ٹی اوز کے چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو کو ود ہولڈنگ ٹیکس ایجنٹس سے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی سیکشن 153 کے تحت ٹیکس کلیکشن کی مانیٹرنگ و موثر اور سخت بنانے کی ہدایت کی ہے ۔