انقرہ:
ترک صدر طیب اردوان نے صدر ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ امن معاہدے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ’ڈیل آف سینچری‘ نہیں بلکہ قبضے کا منصوبہ ہے۔
ترک میڈیا کے مطابق فلسطین کو تقسیم کرنے کے امریکی منصوبے پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے صدر طیب اردوان نے کہا ہے کہ بیت المقدس برائے فروخت نہیں ہے، صدر ٹرمپ کی ڈیل فلسطین پر قبضے کا منصوبہ ہے جسے مسترد کرے ہیں۔ فلسطین بھائیوں کی جدوجہدِ آزادی کی ہر سطح پر حمایت جاری رکھیں گے۔
صدر طیب اردوان نے مزید کہا کہ بڑھتے ہوئے عالمی دباؤ اور نامساعد حالات کے باوجود فلسطین پر اپنے موقف سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اسرائیل سے آزادی فلسطین کی تقدیر ہے اور فلسطین کی تقدیر کوئی تبدیل نہیں کرسکتا۔ ہزاروں فلسطینی اپنی جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔
ترک صدر کا یہ بیان صدر ٹرمپ کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ہمراہ واشنگٹن میں ’مشرق وسطیٰ امن منصوبہ‘ پیش کرنے کے بعد سامنے آیا ہے جسے امریکی صدر نے ’ڈیل آف سینچری‘ کا خود ساختہ لقب بھی دیا ہے تاہم اس ڈیل سے قبل فلسطین کے صدر محمود عباس سے رائے نہیں لی گئی۔
صدر ٹرمپ کے اس منصوبے کو فلسطینی عوام نے پہلے ہی دن مسترد کردیا تھا اور تاحال احتجاج جاری ہے۔ عالمی سطح پر اس ڈیل سے متعلق متضاد رائے سامنے آئی ہیں تاہم سعودی عرب سمیت اکثریت نے اسرائیل اور فلسطین کے مسئلے کے حل کے لیے براہ راست مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔