ہماری غذا اور اسکے اثرات جسمانی و روحانی

0
134
سید کاظم رضوی
سید کاظم رضوی

سید کاظم رضوی

محترم قارئین آپکی خدمت میں سید کاظم رضا کا سلام پہنچے ،گزشتہ سے پیوستہ تحریر کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے غذا کے جسمانی و روحانی اثرات پر بات کی جائیگی، گزشتہ کالموں میں کچھ روز مرہ کھانے میں اور استعمال کرنے کی اشیاءکا ذکر ہوا تھا جس میں فارم کی مرغیاں اور اسکے استعمال کے نقصانات کا احاطہ کیا گیا۔
ہمارے دین نے کچھ چیزوں کے کھانے پر پابندی لگائی ہے اور اس کی یقیناً کوئی وجہ تو ہوگی جو اس جدید دنیا کو بھی سمجھ میں نہیںآتی بلکہ اس کا مذاق بنایا جاتا ہے اور معاشرے کے دباﺅ اور ہجرت کے بعد کچے ازہان کے لوگ ان پابندیوں سے آہستہ آہستہ خودکو آزاد کرنے کی فکر میں ہوتے ہیں، اس کے لیے حیلے بہانے تراشے جاتے ہیں اور ماڈرن ہونے کی فکر میں فیشن کے طور پران ممنوعہ اشیاء پر سے پابندی آہستہ آہستہ ختم کردی جاتی ہے !!!
خیر آزاد معاشروں اور سارے شہری حقوق جب ان خرافات میں ہی سمٹ کر آجائیں تو پھر ایک بھیانک جان لیوا خطرہ ہر گھرکے دروازے پر تباہی کی دستک دینا شروع کردیتا ہے ہم میں سے بہت سے لوگ اس دستک کو مختلف انداز میں سن چکے ہیں اورکچھ تباہی مشاہدے میں بھی آئی ہے کیا وجہ ہے کہ ایک سترہ سالہ شادی کے بندھن کے باوجود مسلمان عورت خاوند کو چار جوان بچیوں کے ہوتے ہوئے طلاق کا کیس فائل کردیتی ہے اور اس کو کچھ ملال نہیں ہوتا جبکہ اسکا گورا باس اسکی زندگی تباہ کرنے میں برابر کاشریک ہے، باس کیلئے یہ نیا نہیں تھا وہ دو مرتبہ اپنی سابقہ بیگمات کو طلاق دے چکا تھا لیکن اس خاتون کے خاندان میں یہ پہلا کیس تھااورکمیونٹی کیلئے ایک دھچکا بھی۔ اللہ ہدایت فرمائے
جب خنزیر پیٹ میں جاچکا اور شراب نے اپنے کمالات دکھائے تو وہ خاتون دین و دنیا کی پرواہ کیئے بغیر ایک نامعلوم تباہی کی شاہراہ پر گامزن ہوگئی، یہ ایک قصہ نہیں ،ایسے بہت سے قصے اب عام ہیںلیکن معاشرے کی بے راہ روی ، گناہوں کی دلدل اور شیطانی جال کیلئے کبھی کبھی خدائی نظام بھی حرکت میں آجاتا ہے جو انسان کوہوش میں لانے کیلئے ہوتا ہے جیسے ایچ آئی وی وائرس !!!۔۔۔۔
اگر یہ نہ ہوتا تو آج کسی کا گھر اور عزت مغربی معاشرے میں محفوظ نہ ہوتی ،حالیہ کرونا وائرس جوکہ چائنہ میں کسی چمگادڑ یا سانپ سے انسان میں منتقل ہوا اور دیکھتے ہی دیکھتے انسان کٹے درخت کی مانند گر گر کر ہلاک ہونے لگے ،اب زمانہ جتنا بھی ترقی کر جائے لیکن ایک بات تو طے ہے کہ میرے پیارے نبی اکرم صل اللہ علیہ وسلم کے قول اوراللہ رب العزت کے کلام پاک کی سچائی کی گواہی دیں گے۔ سبحان اللہ
جب اس آخری کتاب الٰہی قرآن پاک میں حرام و حلال کا ذکر موجود ہے اور انسان کی ہی بھلائی کیلئے ہے تو اس کو اپنا لیناآخرت میں ہی نہیں دنیا میں بھی سلامتی ہے۔ یہ رشتوں میں دراڑیں ،سرد مہری اور خود غرضی ، بے رحمی اور قلب کا سخت ہوجانا ،اس کی تین وجوہات ہیں اور ایک سب سے بڑی وجہ حرام کا پیٹ میں جانا ہے ،دوسرے مردار جانور کو کھا لینا اور تیسرا سودکھانا ہے ،اوپر جو وجوہات بیان کیں وہ امام رضا کے اقوال پر مبنی ہیں جو انہوں نے دلوں کے سخت ہونے کی وجہ بیان فرمائی۔
اللہ سے دعا ہے کہ آپ سب کو صحت و سلامتی عطا ہو اور ہر طرح کی مشکلات سے خلاصی، اللہ دین و دنیا میں کامیاب فرمائے اور اللہ کے احکام کی پابندی کا شرف حاصل ہو۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here