موسم سرما اور ہماری احتیاط و ذمہ داری!!!

0
42
سید کاظم رضوی
سید کاظم رضوی

محترم قارئین آپ کی خدمت میں سید کاظم رضا کا سلام پہنچے دوستو سردیوں کا موسم آ چکا ہے اور دنیا میں کئی ممالک میں آرہا ہے آتی سردی اور جاتی سردی احتیاط بزرگوں نے بتائی ہے بالخصوص آتی سردی زیادہ احتیاط کرنی ہے یہ وہ وقت ہوتا ہے جب پتے بھی جھڑ جاتے ہیں اور درخت بہار کے انتظار میں سو جاتے ہیں ۔
انسان کو انتہائی نازک ہے جبکہ سخت جان بھی اس کو ہوا کے سرد جھونکے لگے اور بیماری نے آپکڑا اس وجہ سے آپ صحت مند رہنے کیلئے احتیاط کریں سر کا ڈھانپ کر باہر جائیں سینہ اور سر جتنا ممکن ہو سرد ہوا سے بچائیں جسم کو اچانک گھر کے گرم یا نارمل درجہ حرارت سے باہر نقطہ انجماد یا سرد ہوا میں لے جانا اس کو ایک بہت بڑا جھٹکا اور صدمہ دینا ہے اس وجہ سے گردن کے گرد مفلر یا گردن گرم رکھنے کا جامہ پہنیں کانوں کو ٹھنڈ سے بچائیں جیکٹ یا کوٹ زیب تن کرنے کے بعد ایسے موزے یا جوتے استعمال کریں جن کے تلے انسولیشن ہو جو آپ کے پائوں کو سرد زمین سے محفوظ رکھ سکے ۔نہانے کے بعد گیلے جسم پر سرسوں کا تیل ملیں ناف اور ناک وکان میں بھی اس تیل کا ٹپکانا آپ کو خشکی سے محفوظ رکھے گا مرد حضرات خصیوں و قضیب پر بھی تیل لگائیں رات کو ہفتہ میں دو دفعہ سر میں بادام کا تیل لگا کر سوئیں اس کے علاوہ آپ کھانے کی ٹیبل پر کلونجی ایک بوتل میں رکھ چھوڑیں صبح یا شام ایک چٹکی سادہ پانی سے کھالیں چائے بناتے وقت اس میں ادرک کا ٹکڑا آدھا انچ چھوٹا ٹکڑا دار چینی چند لونگ ڈال کر ابالیں جب پانی گرم ہوجائے دو تین کھول آجائیں تو چائے کی پتی ڈالیں اس چائے کو پی کر آپ انتہاء سرد موسم سے بیمار ہوئے بغیر باآسانی گزر سکتے ہیں اگر خدانخواستہ کسی کو کھانسی ہوجائے جو عام بات ہے عموما پچاس سے اوپر کے مرد و خواتین کیلئے تو وہ ھمدرد دواخانے کا جڑی بوٹی والا جوشاندہ پی لیں رات کو سونے سے قبل اور صبح کو اٹھ کر رات کا بچا ہوا جوشاندہ پانی ملاکر گرم کریں ناشتہ سے قبل پی لیں اور سردی کو بھول جائیں دسمبر سے جنوری کے بیچ کسی وقت گائے کے پائے بناکر کھائیں جو لوگ شکر استعمال کرسکتے ہیں اور زیابطیس کے مریض نہیں وہ باجرے کی چوری کا ستعمال کریں اور گاجر کا حلوہ جو دیسی گڑ سے بناہو کھانے کے بعد ایک پیالی دودھ ضرور پیئیں یہ آپ کا ایک طرح سے علاج بالغزا بتادیا گیا ہے اس کی قدر کریں ڈاکٹر کو پیسہ دینے سے بہتر ہے اس کو غزا میں استعمال کریں ۔اس موسم میں شہد کی مکھیاں اپنی بقا کی جنگ لڑتی نظر آتی ہیں۔اس موسم میں ان مکھیوں کے چھتوں کو چھیڑنے سے گریز کریں، کاروباری حضرات شہد اتارتے وقت خصوصی احتیاط کریں ، چھتے سے سارا شہد مت اتاریں بلکہ ان جانداروں کے لیے بھی کچھ حصہ چھوڑ دیں۔اگر آپ کے گھر میں لگے درخت پر ان مکھیوں کا چھتا لگا ہوا ہے، تو ایک چوڑے برتن میں پانی لے کر اس میں چینی اور گڑ ملائیں اور چھتے کے پاس احتیاط سے رکھ دیں، اس سے یہ بہت ساری مکھیاں سردی میں مرنے سے بچ جائیں گی۔یاد رکھیں، دنیا میں شہد کی مکھیاں انتہاء تیزی سے ختم ہو رہی ہیں،جس کی بڑی وجہ گلوبل وارمنگ ہے۔
اگر دنیا سے شہد کی مکھیاں ختم ہو گئیں تو ہماری زمین پر انسانیت کی بقا کو شدید قحط کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ ہماری خوراک کی تیاری بلاواسطہ یا بلواسطہ ان شہد کی مکھیوں سے منسلک ہے۔اب آپ کو مزیدار حلوہ کدو کی ترکیب بھی شیئر کردیتے ہیں جو اس موسم میں کھانا انتہائی مفید ہے سردیوں میں بہت سارے لوگ مختلف مرکبات بناتے ہیںجو بناتے ہیں اصل میں وہی سمجھدار لوگ ہیں،یہ دیسی مرکبات صحت کے ضامن ہوتے ہیں،کدو کوئی بھی ہو دل دماغ کیلئے ٹانک کی حیثیت رکھتا ہے،جسم میں تراوت پیدا کرتا ہے،کدو کھانے والے کی طبیعت میں برداشت پیدا ہو جاتی ہے،دماغ میں اچھی باتیں سوچنے کی صلاحیت بڑھتی ہے،دل کی مغمومیت فرحت میں بدل جاتی ہے تو آئیے
مزیدار کدو کا حلوہ بنائیں،لطف اٹھائیں،واہ واہ کیجئے،زیادہ مزہ آئے تو بتانے والے کو حصہ بھیج دیجئے
اب سوال یہ ہے کہ کدو کون سا ہو، سبز کدو اور پیٹھا کدو ہی حلوہ کیلئے زیادہ تر استعمال ہوتے ہیں،آپ اپنی پسند کے مطابق بنا لیجیے
اجزا
کدو 10 کلو،
دودھ 10 کل،و
بالائی دودھ 500 گرام سے 750 گرام تک
ترکیب تیاری ۔۔۔
کدو کو کدو کش کیجئے دودھ میں ڈال کر پکائیے،بالائی بھی ساتھ ہی شامل کر دیجئے،جب دودھ خشک ہو جائے تو آگ بالکل ہلکی کر دیجئے اور چینی حسب ضرورت اور پسند کے مطابق شامل کر دیجئے، جب حلوہ تیار ہو جائے تو جیب کی اجازت کیمطابق بادام پستہ کشمش شامل کیجئے، گھی ڈالنے کی ضرورت نہیں رہے گی، بالائی کی وجہ سے خوشبو دیسی گھی کی آئے گی،سردی میں چند دن خراب نہیں ہوتاورنہ فریج میں رکھ لیجیے اور ناشتہ میں گرم کر کے استعمال کیجئے،شام کی چائے کیساتھ کھائیے مزہ دوبالا کیجئے۔اس کے ساتھ ہی اگلے ہفتے تک اجازت میری دعا ہے آپ کو اور فیملی کو اللہ پاک صحت و سلامتی کے ساتھ ایک اچھا موسم جس سے آپ لطف اندوز ہوں عطا فرمائے آمین!
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here