کراچی: سندھ حکومت کے 13 مارچ تک تعلیمی ادارے بند رکھنے کے فیصلے کے باوجود کراچی کے مختلف علاقوں کے نجی اسکولوں میں تعلیمی سلسلہ جاری رکھے جانے پر دو روز میں 70 اسکولوں کی رجسٹریشن معطل کردی گئی۔
حکومت سندھ کے 13 مارچ تک تعلیمی ادارے بند رکھنے کے فیصلے کے باوجود کراچی کے مختلف علاقوں کے نجی اسکولوں میں تعلیمی سلسلہ جاری رہا۔ ڈائریکٹوریٹ پرائیوٹ اسکولز کی ٹیموں نے شہر کے درجنوں اسکولوں کی ریجسٹریشن معطل کردی۔ تمام تر کارروائی ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ انسٹیٹوشنز کی ہدایت پر کی گئی۔
ڈائریکٹوریٹ پرائیوٹ اسکولز کی پانچ ٹیموں نے کراچی کے علاقے لانڈھی، لیاری، کورنگی، گلشن حدید، صدر سمیت مختلف علاقوں میں واقع نجی اسکولوں کا کا دورہ کیا۔ کراچی میں متعدد نجی اسکولوں نے دوسرے روز بھی تعلیمی سلسلہ جاری رکھا، جس پر ٹیم نے دوسرے روز بھی 20 سے زائد اسکولوں کی رجسٹریشن معطل کردی، دو روز میں مجموعی طور پر حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے والے 70 سے زائد اسکولوں کی رجسٹریشن معطل کی گئی۔
اس حوالے سے ڈی جی اسکولز رفیعہ ملاح کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز بھی 200 سے زائد اسکولوں کا دورہ کیا تھا اور 50 سے زائد اسکولوں کی رجسٹریشن معطل کی گئی تھی، گلشن حدید، گرومندر سمیت مختلف علاقوں میں قائم اسکولوں میں عملہ موجود تھا جنہیں اسی موقع پر بند کروایا گیا، جبکہ لیاری کے علاقے میں 10 اسکولوں کا دورہ کیا جن میں سے چار اسکولوں میں عملہ موجود تھا اور چار اسکولوں میں امتحانات چل رہے تھے جن کی ریجسٹریشن معطل کردی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس پھیلنے کے خطرے کے پیش نظر ہمیں احکامت ہیں کہ تمام تعلیمی ادارے بند رکھے جائیں کیونکہ یہ وائرس بچوں کے ساتھ ساتھ اساتذہ کو بھی متاثر کرسکتا ہے جس کی وجہ سے حکومت سندھ نے اسکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
رفیعہ ملاح نے یہ بھی کہا کہ کوچنگ سینٹرز ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں آتے لیکن جو پرائیوٹ انسٹیٹیوشز اور کالجز ہمارے ماتحت ہیں انہیں ہم نے بند رکھنے کے احکامات دیئے ہیں، رجسٹریشن معطل کرنے کے بعد جو اسکول انتظامیہ ہم سے آکر معذرت کرے گی اُن کا نام معطلی کی فہرست سے ہٹا دیا جائے گا لیکن جو اسکول انتظامیہ گورنمنٹ کی رٹ کو چیلنج کرے گی ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔