نائب صدر کے ماسک نہ پہننے کی نشاندہی کرنیوالے صحافی کیخلاف کارروائی کا عندیہ

0
200

مائیک پینس کو ماسک لگانے کے حوالے سے پالیسی کا علم نہیں تھا انہیں دورے کے اختتام پر اس کے بارے میں معلوم ہوا:واشنگٹن پوسٹ رپورٹ

واشنگٹن(پاکستان نیوز) نائب صدر مائیک پینس کے دفتر نے وائس آف امریکہ کے ایک صحافی کی جانب سے نائب صدر کے ایک دورے میں ماسک نہ پہننے کی نشاندہی پر مبینہ طور پر کارروائی کا انتباہ کیا ہے۔ ‘واشنگٹن پوسٹ’ کی رپورٹ کے مطابق ایک صحافی نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ نائب صدر کے ایک اسپتال کے دورے پر صحافیوں کو کہا گیا تھا کہ دورے میں ماسک پہننا ہوگا جب کہ خود نائب صدر مائیک پینس نے دورے میں ماسک نہیں پہنا تھا۔ نائب صدر نے منگل کو مائیو کلینک کا دورہ کیا تھا۔ جہاں ان کی سرجیکل ماسک کے بغیر لی گئی تصویر سامنے آئی جبکہ کمرے میں باقی تمام افراد نے ماسک پہنے ہوئے ہیں۔ یہ تصویر سامنے آنے کے بعد ان پر تنقید کی جا رہی ہے کہ ایک ایسی ضرورت جس پر سب کو عمل کرنے کے لیے کہا جا رہا تھا اس پر انہوں نے خود عمل نہیں کیا۔ دوسری جانب مائیک پینس کی اہلیہ کیرن پینس کا ‘فاکس نیوز’ کو دیے گئے انٹرویو میں کہنا تھا کہ مائیک پینس کو ماسک لگانے کے حوالے سے پالیسی کا علم نہیں تھا انہیں دورے کے اختتام پر اس کے بارے میں معلوم ہوا۔ وائس آف امریکہ کے لیے وائٹ ہاو¿س سے رپورٹنگ کرنے والے نمائندے اسٹیو ہرمین کا ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ وہ تمام لوگ جو مائیک پینس کے ہمراہ سفر کرتے ہیں انہیں نائب صدر کے دفتر کی جانب سے ایک دن قبل مطلع کیا گیا تھا کہ مائیو کلینک کے دورے میں ماسک درکار ہوگا اس لیے اسی حساب سے تیاری کرکے آئیں۔ ‘واشنگٹن پوسٹ’ کے مطابق ان کے اس ٹوئٹ کے بعد مائیک پینس کے اسٹاف نے ناراضگی کا اظہار کیا جب کہ اسٹیو ہرمین کو بتایا گیا کہ انہوں نے دورے کی منصوبہ بندی کے آف دی ریکارڈ میمو کے حوالے سے ضابطے کی خلاف ورزی کی ہے۔ یہ میمو انہیں اور دیگر صحافیوں کو دورے سے قبل ارسال کیا گیا تھا۔ اسٹیو ہرمین کے مطابق انہیں وائٹ ہاو¿س کے صحافیوں کی تنظیم نے مطلع کیا ہے کہ مائیک پینس کے آفس نے ان پر نائب صدر کے ہمراہ دوروں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ دوسری جانب وائس آف امریکہ اور نائب صدر مائیک پینس کے عملے میں اس حوالے سے گفت و شنید جاری ہے۔ ‘واشنگتن پوسٹ’ کی رپورٹ کے مطابق اسٹیو ہرمین نے نائب صدر کے حوالے سے ٹوئٹ ان کے دورے کے ختم ہونے کے 48 گھنٹے بعد کی تھی۔ خیال رہے کہ اسی طرح کی ایک ٹوئٹ ‘وال اسٹریٹ جنرل’ کے نمائندے نے بھی کی تھی۔ ‘وال اسٹریٹ جنرل’ کے نمائندے گورڈن لوبولڈ کا کہنا تھا کہ مائیو کلینک میں ہر شخص نے ماسک پہنا ہوا تھا۔ ان کے مطابق ہمیں بھی ایک دن قبل آگاہ کر دیا گیا تھا کہ کلینک میں داخل ہونے سے قبل ماسک پہننا ہوگا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here