شکاگو لینڈ میں تاریخ کے بدترین ہنگامے،کھربوں ڈالرز کا نقصان
احتجاج کی آڑ میں کاروباری پراپرٹیز کی تباہی وبربادی،نیشنل گارڈز کی تعیناتی کے باوجود حالات نہ بدل سکے
شکاگو(پاکستان نیوز)منی سوٹا کے شہر منی پولس میں جارج فلائیڈ کے بہمانہ قتل پر امریکہ کے دیگر شہروں اور ریاستوں کی مانند ریاست الی نائے میں بھی ہونے والے احتجاجی مظاہرے تاریخ کے بدترین ہنگاموں اور بربادی کا سبب بن گئے۔جمعہ وہفتہ کی شب سے شروع ہونے والے ہنگاموں نے امریکہ میں خوبصورت اور جدید ترین ڈاﺅن ٹاﺅن کو برباد کرکے رکھ دیا،ہنگامہ آرائی توڑ پھوڑ کے شدید سلسلے نے بڑے بڑے برانڈ اسٹورز، مالز، ادویات کے طبی مراکز اور خوبصورت بلند عمارات کو کھنڈرات میں تبدیل کرکے رکھ دیا۔لوٹ مار کا سلسلہ تھمنے میں نہیں آرہا تھا۔مظاہرین کو قابو کرنے میں پولیس کے درجنوں اہلکار بری طرح زخمی ہوئے۔ایک اندازے کے مطابق صرف ایک رات میں سوا ارب ڈالرز سے زیادہ کا کاروبار اور جائیدادوں کا نقصان ہوا۔ہفتہ کے روز سے فسادات کا یہ سلسلہ ریاست کے دیگر شہروں تک پھیل گیا۔اور اربوں ڈالرز کی حامل جائیدادوں کی بربادی اسٹورز،مارکیٹس، حتیٰ کہ اسلحہ کے اسٹورز پر لوٹ مار کے واقعات نے ریاستی انتظامیہ کو نیشنل گارڈز کی خدمات حاصل کرنے پر مجبور کردیا۔گورنر شکاگو اور دیگر شہروں کے میئرز،کاﺅنٹیز و پولیس کے ذمہ داران کی تمامتر کوششوں کے باوجود حالات میں بہتری مشکل نظر آتی تھی۔پولیس مظاہرین اور شرپسندوں کے سامنے بے بس نظر آتی تھی اور یوں لگتا تھا جیسے الی نائے دنیا کے ترقی یافتہ ترین ملک کی ریاست نہیں تیسری دنیا کے کسی ملک کی کمزور ریاست ہے۔شکاگو میں مقیم مختلف شعبہ جات کی نمائندہ شخصیات کے مطابق انہوں نے اپنے تین سے چار عشرے کے قیام کے دوران لاءاینڈ آرڈر کی ایسی بدترین صورتحال نہیں دیکھی۔ان کا کہنا تھا کہ حالات سے نپٹنے کے لئے گورنر سمیت تمام انتظامی، سکیورٹی ودیگر اداروں کی کارکردگی سوالیہ نشان بن گئی ہے۔ادھر کاروباری حلقوں نے اس صورتحال پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ابھی ریاستCOVID19کے باعث کاروباری ومعاشرتی سرگرمیوں میں تنزلی سے نجات نہیں مل سکی تھی کہ حالیہ ہنگاموں اور لوٹ مار کی صورتحال سے مزید خرابی ونقصان کا احتمال ہوگیا ہے۔