لاہور:
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہا ہے کہ قوم کو ابھی سے خبردار کررہا ہوں کہ حکومت منی بجٹ لائے گی اور آئندہ سال اور بھی سخت اور مشکل ہوگا۔
شہباز شریف نے آئندہ مالی سال کے پیش کردہ بجٹ میں بنیادی اور عوامی ریلیف کے شعبہ جات نظرانداز کرنے پر کڑی تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بجٹ میں پی ایس ڈی پی کی رقم میں اضافہ اورتخلیقی پروگرام درکار تھے تاکہ لوگوں کو روزگار ملتا اورغربت میں کمی آتی لیکن بجٹ میں غریب اور محنت کش طبقات کے لئے کچھ بھی نہیں، پی ایس ڈی پی اور ترقی اخراجات کہاں ہیں جن سے لوگوں کو روزگار ملے اور ملک میں ترقی ہو ؟۔
شہباز شریف نے کہا کہ ملک میں کورونا وبا کی صورتحال درپیش ہے جبکہ حکومت نے سماجی تحفظ کی رقم میں کٹوتی کردی ہے۔ بجٹ میں سماجی تحفظ کی رقم 245 ارب روپے سے کم کرکے 230 ارب کردی گئی ہے۔ کورونا کی آمد سے پہہلے ہی گزشتہ برس زرعی پیداوار میں 2.9 فیصد کمی ہوچکی تھی، کپاس کی پیداوار میں 6.9 فیصد کمی کا مطلب ہے کہ ٹیکسٹائل برآمدات میں بھی کمی ہوگی، لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں 7.8 فیصد کی بڑی کمی ہوچکی ہے جس کی بحالی کے لئے بجٹ میں کوئی اعلان نہیں کیا گیا حالانکہ لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کی بحالی کے لئے ٹیکس اور ڈیوٹیز میں کمی اور رعایت کی ضرورت ہے۔
صدر (ن) لیگ کا کہنا تھا کہ حکومت 1050 ارب یا 27 فیصد رقم ٹیکس کے ذریعے جمع کرنے کا دعوی کررہی ہے، یہ کیسے ہوگا؟ یہ نہیں بتارہی ، قوم کو ابھی سے خبردار کررہا ہوں کہ حکومت منی بجٹ لائے گی ، حکومت چور دروازے سے مزید ٹیکس لگائے گی ، آئندہ سال اور بھی سخت اور مشکل ہوگا۔