اسلام آباد:
دفتر خارجہ نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی پر بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج کیا ہے۔
دفتر خارجہ کے مطابق 20 جون کو لائن آف کنٹرول پر ایک بار پھر بھارتی اشتعال انگیزی اور سیز فائرمعاہدے کی خلاف ورزی پر بھارتی ناظم الامور گورو اہلوالیہ کو دفترخارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے بتایا کہ بھارتی ناظم الامور گوراو اہلوالیا کو ڈائریکٹر جنرل جنوبی ایشیا اور سارک زاہد حفیظ چودھری نے طلب کیا اور 20 جون کو حاجی پیر اور بیڈوری سیکٹرز میں جنگ بندی کی خلاف ورزی پر احتجاج کیا گیا۔
ڈی جی ساوٴتھ ایشیا زاہد حفیظ چوہدری نے بھارتی ناظم الامور گورو اہلوالیا کو احتجاجی مراسلہ دیا جس میں بتایا گیا ہے کہ بھارت کی طرف سے 2017ء سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے اور اس دوران بھارت کی جانب سے سیکڑوں بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی۔ بھارتی فوج شہری آبادیوں کو بھاری اسلحے سے نشانہ بنا رہی ہے، اور 20 جون کو بھی بلا اشتعال فائرنگ سے منسر گاؤں کی 13 سالہ بچی اقرا شبیر شہید ہوگئی جب کہ فائرنگ سے بچی کی والدہ اور ایک 12 سالہ لڑکا شدید زخمی ہوئے۔
مراسلے میں تنبیہ کی گئی ہے کہ جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنانا انسانی عظمت، بین الاقوامی انسانی حقوق قوانین کی خلاف ورزی ہے اور علاقائی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
پاکستان نے بھارت پر 2003ء کے جنگ بندی معاہدے کا احترام کرنے کے لیے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت اپنی افواج کو جنگ بندی پر مکمل عمل درآمد کی ہدایت کرے اور لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر امن برقرار رکھے۔