کروناوائرس اور سپریم کورٹ!!!

0
173
کوثر جاوید
کوثر جاوید

کوثر جاوید
بیورو چیف واشنگٹن

حضور نبی کریم کا ارشاد گرامی ہے کہ جس علاقے میں وبا پھیل جائے وہاں سے باہر نہ نکلو،علاقے میں نہ جاﺅ جہاں وبا ہے کرونا وائرس چائنہ کے شہر ووہان سے شروع ہواتو انہوں نے علاقے کو مکمل لاک ڈاﺅن کر دیا اور نہ وہاں کسی کو جانے دیا اور نہ باہر سے کوئی اس علاقے میں داخل ہوا۔ایک خاص عرصہ لاک ڈاﺅن کے بعد اس شہر سے کرونا وائرس کا خاتمہ ہوگیا۔اس وائرس نے پوری دنیا کو ہلا کے رکھ دیا تمام سپر پاورز امیر ممالک ترقی پذیر ممالک اس وبا کا شکار ہیں ،امریکہ میں سب سے متاثرین اور اموات ہیں ہم کہاں امریکہ کی اگر بات کریں تو نیویارک اور نیوجرسی میں سب سے زیادہ حالات تشویشناک ہوئے جس انداز میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ اور ریاستی گورنرز نے حالات پر قابو پایا ،آرمی میڈیکل کور نیشنل گارڈز نیوی عارضی ہسپتال میڈیکل سپلائرز ہنگامی حالت میں ہر ریاست پہنچائیں۔اتنے سنگین حالات اور کاروباری زندگی معطل سکول کالج کاروباری مراکز سوائے گرہوں سٹورز کے ہر کاروبار بند ہوگیا ۔عام آدمی کو مالی مدد دی گئی ،فوڈ سپلائیز مسلسل جاری اور اب حالات بہتری کی طرف جارہے ہیں جتنا بھی موجودہ امریکی حکومت انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کیا جائے کم ہے ۔ان حالات میں امریکی عدالتیں اور سپریم کورٹ بھی متاثر ہوئے لیکن باوجود اس ایمرجنسی لاک ڈاﺅن کے تاریخی فیصلے بھی کئے جس میں ڈاکا امیگرنٹس کیس شامل ہے۔جان بولٹن کی کتاب کی اشاعت کا کیس شامل عدالتیں اپنے پروفیشنل اور لوگوں کو انصاف دینے پر اپنی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں اس کے برعکس پاکستان میں سپریم کورٹ نے عدالتی نظام اور حالیہ کرونا وائرس کرائسز میں انتہائی غیر ذمہ دارانہ حکمت عملی کی وجہ سے کرونا وائرس پاکستان میں تباہی مچا رہا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے ابتدا میں ہی مکمل لاک ڈاﺅن کی مخالفت کی کہ مزدور طبقہ گھر بیٹھ کر کہاں سے کھائے گا ،حالات پوری دنیا سے بہتر تھے کرونا وائرس بہت کم تھا سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو پاکستان کی تباہی میں حصہ ڈالنا تھا، سوموٹو کے ذریعے عید کے موقع پر شاپنگ مالز اور کاروباری مراکز کھولنے کے آرڈر جاری کردیے اور ساتویں حکومتی مشیر صحت کی کارکردگی پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا سمجھ سے بالاتر ہے پاکستان کی اعلیٰ عدالتوں کے ججز کیس کس سیاسی پارٹی اور وڈیروں کے مفاد کے لئے کام کر رہے ہیں جب سے شاپنگ مالز اور کاروباری مراکز میں لاکھوں لوگ سوشل فاصلے کی دھجیاں اڑاتے ہوئے باہر نکلے کرونا سے خوفناک تباہی کا آغاز ہوگیا جو آج تک جاری کے بجائے اس کے کہ جو چور ڈاکو غریب عوام کاپیسہ لوٹ کر کرپشن میں ملوث ہیں امن کو کیفر کردار تک پہچانا پاکستان میں لوگوں کی جلد اور سستا انصاف میں کرنے کے لئے اقدامات کرنا جوڈیشنری میں ریفارم لانا ہر غریب امیر کے لئے انصاف کی فراہمی کرنا ججزجس قسم کی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیںاس سے نہ صرف کرونا وائرس تباہی آرہی ہے معاشرے کے تمام شعبوں میں بے ایمانی کرپشن اور اخلاقی تباہی آ رہی ہے ،کیا سپریم کورٹ نے ججز اور دیگر ججز کو اپنی آخرت اور حلف یاد نہیں رہتے۔بڑے منصب کا حساب بھی بڑا ہوگا ،یاد رکھیں موجودہ حالات میں پاکستان کے تمام اداروں کی تباہی اور کرپشن کی ذمہ دار سپریم کورٹ اور پاکستان ہے ، اعلیٰ عدالتیں چوروں، ڈاکوﺅں، قاتلوں، لیٹروں، جرائم پیشہ لوگوں کو کھلا چھوڑ کر ججز کس قسم کی ذمہ داریاںانجام دے رہے ہیں ایسے حالات میں جب موجودہ کرونا وائرس سے دنیا کی سپرپاورز، ایٹمی طاقتیں، تیل سے بھرے ہوئے ممالک ،ٹیکنالوجی سے لیس جدید اسلحہ سے بھرپور قومیں بے بسی کا شکار ہیں، ان حالات میں پاکستان کی جوڈیشری خاص طو پر سپریم کورٹ کیلئے سبق سیکھنے کا موقع ہے اور ریفارمز کرنے کا موقع ہے لیکن یہ مواقعے بار بار نہیں ملتے ہیںاگر پاکستان کو اللہ پاک نے طاقتور فوج دی ہے اور ایماندار حکمران دیا ہے تو اس موقع سے فائدہ اٹھا کر پاکستان میں اصلاحات کی جاسکتی ہیں ،دوبارہ یہ موقع نہیں ملے گا ،انصاف کے رکھوالوں کے لئے دنیا بھی تنگ اور آخرت میں تباہی مل سکتی ہے۔
کوثر جاوید
بیورو چیف واشنگٹن

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here