لاہور:
ایشیائی کرکٹ کا میلہ سجنے سے پہلے ہی اجڑ گیا، ستمبر میں ہونے والے ایونٹ کے التواکا اعلان بی سی سی آئی چیف سارو گنگولی کی جانب سے کیا گیا، بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے بھی اس کی تصدیق کر دی،ان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے اپنی میزبانی کا تبادلہ سری لنکا کے ساتھ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اصولی طور پر کوئی بھی یقین سے نہیں کہہ سکتا کہ رواں سال ٹورنامنٹ کا انعقاد ممکن ہوگا، اس لیے اب آئندہ سال کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
دوسری جانب ایونٹ کیلیے حالات ناسازگار قرار دینے والا ملک خود کورونا وائرس کی جکڑ میں ہونے کے باوجود اپنی لیگ کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ تفصیلات کے مطابق اے سی سی نے رواں سال ستمبر میں شیڈول ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کو سونپی تھی، ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی مکمل بحالی کیلیے کوشاں پی سی بی اس ایونٹ کو ایک بہت بڑا موقع سمجھ رہا تھا، بھارتی ٹیم نے پاکستان آنے سے صاف انکار کیا تو چند میچز یو اے ای میں کرانے پر بھی غور ہوا، کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال میں دنیا کے دیگر ملکوں کے کرکٹ بورڈز کی طرح پی سی بی نے بھی متبادل پلان بنانے شروع کر دیے تھے۔
پہلے مکمل ٹورنامنٹ دبئی میں کرانے کی بات چلتی رہی،اس کے بعد وائرس سے بہت کم متاثر ہونے والا سری لنکا میزبانی کیلیے مضبوط امیدوار بن کرسامنے آیا، اگلا ایونٹ پاکستان میں کرانے کی بھی باتیں ہوئیں،دوسری جانب بھارتی کرکٹ بورڈ اور میڈیا میں ایشیا کپ کو ملتوی کرنے کی مہم زور وشور سے جاری رہی، اکتوبر، نومبر میں آسٹریلیا کی میزبانی میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے ملتوی ہونے کا بھی بڑی بے صبری سے انتظار کیا جارہا ہے تاکہ آئی پی ایل کا راستہ صاف ہو سکے،ایشیا کپ کے مستقبل کے حوالے سے کسی فیصلے کا اعلان اے سی سی کے صدر نظم الحسن کو کرنا چاہیے تھا لیکن حیران کن طور پر بی سی سی آئی کے صدر سارو گنگولی نے گھر بیٹھے ہی التوا کا اعلان کردیا۔ ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ دسمبر میں بھارتی ٹیم کی مکمل سیریز ہے۔
ایشیاکپ تو ملتوی کیا جا چکا، تصدیق کے لیے میزبان کی جانب سے دوبارہ سوال کیے جانے پر بھی انھوں نے یہی موقف دہرایا۔ دوسری جانب بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے تصدیق کردی کہ رواں سال ایشیائی ایونٹ کا انعقاد ممکن نہیں ہوگا، انھوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنی میزبانی کا تبادلہ سری لنکا کے ساتھ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اصولی طور پر کوئی بھی یقین سے نہیں کہہ سکتا کہ رواں سال ٹورنامنٹ کا انعقاد ممکن ہوگا، اس لیے اب آئندہ سال کی طرف دیکھ رہے ہیں۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ ایشین حکام کی ٹیلی کانفرنس جمعرات کو ہوگی جس میں ایونٹ کے حوالے سے اعلان کیا جائے گا۔ ادھر بھارتی میڈیاکے مطابق سارو گنگولی کی جانب سے واضح الفاظ میں ایشیا کپ کے التواء کا اعلان ہونے سے ستمبر میں آئی پی ایل کا امکان روشن ہوگیا، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ بھی ملتوی ہوگیا تو دسمبر میں آسٹریلیا کے خلاف سیریز سے قبل لیگ کرانے کے لیے کافی وقت موجود ہوگا،تمام میچز ممبئی میں کرانے کا آپشن زیر غور ہے،یو اے ای اور سری لنکا میں انعقاد کے امکانات کا جائزہ پہلے ہی لیا جا رہا ہے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ کے ایک عہدیدارواضح کر چکے کہ انٹرنیشنل ایونٹس کے شیڈول سے قطع نظر وہ اپنی لیگ کیلیے پلاننگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔یاد رہے کہ بھارت میں کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، بدترین صورتحال کے لحاظ سے اس وقت وہ تیسرے نمبر پر ہے