نیویارک(پاکستان نیوز)نیویارک کے چاربوروزبرانکس، بروکلین، کوئینز سمیت دیگر علاقوں کی پاکستانی تنظیمیں جن کو پہلے کوئی جانتا تک نہ تھا، کورونا لاک ڈاﺅن کے بعد مضبوط چیرٹی ادارے بن کر سامنے آئی ہیں۔مقامی اداروں سمیت درجنوں فلاحی تنظیموں نے مستحقین میں راشن تقسیم کیے۔ان تنظیموں میں واحد اکنا تنظیم ہے جس نے اپنی پہچان قائم رکھی اور نیویارک کے مختلف بوروز میں مختلف مقامات پر مفت راشن کی تقسیم کی۔ان کو دیکھتے ہوئے دوسرے کئی مقامی اداروں نے اپنا حصہ ڈالا اور اپنی مدد آپ کے تحت کام کیا۔نیویارک کے مردم شماری ادارے نے ان تنظیموں کو بھاری تعداد میں راشن تقسیم کیا تاکہ وہ راشن لینے آنےوالے افراد کی موقع پر مردم شماری کرسکیں اور اس سلسلے میں نیویارک بھر میں دس ہزارسے زائد نئے شہریوں کا اندراج ممکن بنایا گیا ہے جوکہ لاک ڈاﺅن کے دوران خیراتی اداروں سے راشن وصولی کے لیے آئے تھے۔نیویارک مردم شماری ادارے میں فیلڈ ڈائریکٹر کیتھلین ڈینئل نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نیویارک میں کام کرنے والی تمام کیتھولک ودیگر مذاہب اور قوموں کی فلاحی تنظیموں کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے بھوک اور بے روزگاری کے مسائل سے دوچار نیویارکرز کی بروقت مدد کے ساتھ ہمیں بھی ان کے متعلق معلومات فراہم کیں جس کی وجہ سے مردم شماری میں دس ہزار نئے خاندانوں کا اندراج ممکن ہوسکا ہے۔برانکس میں ہائی برج، ویک فیلڈ، ویلیمز برج،بروکلین میں بے برج، باتھ بیچ، بیڈفورڈ، بورو پارک، کراﺅنز ہائیٹ، شیپ شیڈبے، سن سیٹ پارک، منہاٹن میں چائنا ڈاﺅن، ایسٹ ہیرلم،کوئینز میں ایسٹ المہرسٹ، رچمنڈ بلز اور ساﺅتھ اوزون پارک پر بنائے گئے فوڈ پوائنٹس پر لوگوں کی مردم شماری کے لیے تفصیلات حاصل کی گئیں۔