کراچی(پاکستان نیوز)پی ٹی آئی کی حکومت نے ملکی و غیر ملکی قرضوں کا نیا ریکارڈ قائم کردیا۔ سرکاری دستاویز کے مطابق ملک پر قرضوں کا مجموعی بوجھ 44 ہزار 801 ارب روپے ہوگیا ہے ، قرضوں کا بوجھ سوا دو سال میں 14 ہزار 922 ارب روپے بڑھ گیا ہے۔ سٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ تین ماہ میں حکومت نے 581 ارب روپے قرض لیا ہے۔سٹیٹ بینک نے وفاقی حکومت کے قرض سے متعلق بیان جاری کیا ہے جس کے مطابق رواں سال ستمبر تک وفاقی حکومت کا قرض 35688 ارب روپے ہوگیا ہے۔ستمبر2020 تک وفاقی حکومت کا مقامی قرض 23701 ارب روپے ہے ، مقامی طویل مدتی قرض کا حجم 18603 ارب روپے ہے اورمقامی قلیل مدتی قرض 5098 ارب روپے ہے ،سٹیٹ بینک کے مطابق وفاقی حکومت کا بیرونی قرض 11986 ارب روپے ہے جبکہ بیرونی قرض میں 11792 ارب طویل مدتی اور 194 ارب قلیل مدتی ہے۔اس کے علاوہ تین ماہ میں162ارب بیرونی اور 419ارب روپے مقامی ذرائع سے قرض لیا گیا ہے۔کراچی سے کامرس رپورٹر کے مطابق قرضوں کا بوجھ جی ڈی پی کے 98.3 فیصد ہوگیا، مقامی قرضوں کا بوجھ سوا دو سال میں 7 ہزار 285 ارب روپے بڑھ گیا، جبکہ مقامی قرضوں کا حجم 23 ہزار 701 ارب روپے ہوگیا ہے۔دستاویز کے مطابق بیرونی قرضوں کے بوجھ میں سوا دو سال میں 6 ہزار 416 ارب روپے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد بیرونی قرضوں کا بوجھ 17 ہزار 369 ارب روپے ہوگیا ہے۔دستاویز کے مطابق جون 2018 تک ملک پر قرضوں کا مجموعی بوجھ 29 ہزار 879 ارب روپے تھا، جون 2018 تک مقامی قرضے 16 ہزار 416 ارب روپے تھے۔سرکاری دستاویز کے مطابق جون 2018 تک غیر ملکی قرضوں کا حجم 10 ہزار 953 ارب روپے تھا، جبکہ 2013 میں ملک پر قرضوں کا مجموعی بوجھ 14 ہزار 318 ارب روپے تھا۔دستاویز کے مطابق ن لیگی دور میں قرضوں کے بوجھ میں 15 ہزار 561 ارب روپے کا اضافہ ہوا، مشرف کے 9 سال میں قرضوں میں 3 ہزار 200 ارب روپے کا اضافہ ہوا، پیپلز پارٹی کے 5 سال میں قرضوں میں 8 ہزار 200 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔