نئی دہلی (پاکستان نیوز) جی 20 اجلاس کے دوران بھارت میں مارکیٹ ویلیو پہلی مرتبہ تاریخی طور پر 3.1 کھرب ڈالر تک پہنچ گئی ہے ، بھارت میں ہونیوالے جی 20 سربراہی اجلاس کے مشترکہ اعلامیہ میں مذہبی منافرت کی شدید مذمت کردی گئی ہے۔دہلی میں جاری جی 20 سربراہی اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مذہبی عقائد، اظہار رائے کی آزادی اور پر امن اجتماعات کے حق پر زور دیتے ہوئے ہر قسم کی عدم برداشت، مذہبی عقائد کی بنیاد پر امتیازی سلوک کی مخالفت کرتے ہیں۔اعلامیہ میں لوگوں کے خلاف مذہبی منافرت کی کارروائیوں اور مقدس کتابوں اور علامات کے خلاف نفرت انگیز کارروائیوں کی بھی سخت مذمت کی گئی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز سے بھارت کے دارلخلافہ دہلی میں دنیا کی بڑی معیشتوں کے اتحاد جی 20 کا سربراہی اجلاس جاری ہے جہاں امریکی صدر جو بائیڈن، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، برطانوی وزیر اعظم رشی سونک، کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو اور چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ سمیت دیگر عالمی رہنما شریک ہیں۔بھارت میں جی 20 اجلاس کے موقع پر مشرق وسطی اور جنوبی ایشیا کو جوڑنے والے کثیر القومی ریل اور بندرگاہوں کے معاہدے کے اعلان کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے۔وائٹ ہاوس حکام کا کہنا ہے معاہدے کیلئے مفاہمت کی ایک یادداشت پر یورپی یونین، بھارت، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور امریکا دستخط کریں گے، منصوبے کا مقصد مشرق وسطی کے ممالک کو آپس میں ریلوے کے ذریعے جوڑنا اور انہیں بندرگاہ کے ذریعے بھارت سے جوڑنا ہے۔معاہدے سے خطے کے کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کو فائدہ پہنچے گا اور اس سے عالمی تجارت میں مشرق وسطی کیلئے اہم کردار سامنے آئے گا۔