آہ !”کورونا “محسن جانگڑا کیلئے جان لیوا ثابت ہوا

0
232
شمیم سیّد
شمیم سیّد

شمیم سیّد
میں جمعہ کی رات اپنے دوست پرویز سلطان کے گھر پر ان کے بھانجے کی ا یک سادہ سی شادی کی تقریب میں موجود تھا، وہاں ہمارے ایک اور پیارے دوست ریڈیو ہم ا یف ایم پر ریڈیو نیا انداز کے مشہور ریڈیو صدا کار ریحان احمد کا فون آیا اور انہوں نے ایک دردناک خبر سنا کر مجھے بہت ہی زیادہ افسردہ کر دیا جب انہوں نے بتایا کہ محسن جانگڑا کا کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال ہو گیا ہے، بدھ کو وہ ہسپتال میں داخل ہوئے اور جمعہ کو اس دارفانی سے کُوچ کر گئے۔ تھوڑے عرصہ پہلے ہی ہمارے حلقہ احباب میں یہی باتیں ہوتی تھیں کہ ہمارے کسی جاننے والے کو کورونا نہیں ہوا یا کسی کی موت کی اطلاع نہیں آئی ہے لیکن پچھلے دو تین مہینوں سے مسلسل کوئی نہ کوئی خبر آرہی ہے امریکہ کے دوسرے شہروں سے بھی اور ہیوسٹن سے بھی کوئی نہ کوئی کسی نہ کسی کا جاننے والا اس موذی مرض میں مبتلا ہو کر اس دنیا سے رخصت ہو رہا ہے اور کچھ دوست خوش نصیب ہیں جو اس موذی مرض سے صحیح سلامت تندرست ہو گئے ہیں، ابھی بھی ہمارے بہت ہی قریبی دوست ان کی فیملی اس موذی مرض کا شکار ہیں دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ اس وباءسے ان تمام لوگوں کو شفاءعطاءفرمائے۔ آمین۔ محسن جانگڑا کے بارے میں کیا لکھوں وہ ایک خوبصورت خوب سیرت انسان تھے، اپنی خاموش طبیعت سے وہ لوگوں کو اپنا گرویدہ بنا لیتے تھے۔ نہایت ہی ملنسار محبت کا پیکر انسان تھے شاید ہی ہیوسٹن میں کوئی ایسا شخص ہوگا جو اُن کی تعریف نہ کرتا ہو انہوں نے ہیوسٹن میں جو اپنا مقام بنایا تھا جہاں ان کا پیار و محبت اپنی جگہ لیکن وہ ہیوسٹن کے ریڈیو پروگراموں میں بھی حصہ لیتے رہے ہیں اور ان کی شو بزنس کے حوالے سے بہت معلومات تھیں۔ ہیوسٹن کے مشہور پروگرام ریڈیو ینگ ترنگ ریڈیو نیا انداز پر بھی پروگرام کرتے رہے ہیں لیکن ان کی وجہ شہرت ان کی گلوکاری بھی تھی ،وہ ہندوستان کے مشہور پلے بیک سنگر مُکیش مرحوم کی خوبصورت آواز میں بہت ہی خوبصورت گاتے تھے اور بعض گانوں پر تو مُکیش کا گمان ہوتا تھا وہ ان کی کاپی نہیں کرتے تھے بلکہ ان کی آواز ہی مکیش صاحب سے بہت ملتی تھی۔ میرے ساتھ بہت ہی شفیق تھے، جب بھی کوئی نئی سی ڈی بناتے مجھے ضرور دیتے تھے اور میں ان کی محبت کو کبھی نہیں بھول سکتا، انہوں نے اپنی دونوں بیٹیوں کو اچھی تعلیم و تربیت سے نوازا اور ایک بیٹی ما شاءاللہ سے پاکستان اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن یونیورسٹی آف ہیوسٹن کی صدر بھی رہ چکی ہیں۔ ایک ایک کر کے ہمارے ہیوسٹن کے اچھے لوگ رخصت ہو رہے ہیں یہ وقت ایسا یہ ہے کہ اس میں جتنی زیادہ احتیاط کی جائے کم ہے کیونکہ یہ سلسلہ ابھی ختم ہونےوالا نہیں ہے۔ آنے والا مہینہ اور زیادہ احتیاط کرنے کا ہے اس لئے جن لوگوں نے ابھی تک اپنے ٹیسٹ نہیں کروائے ہیں وہ جلد از جلد کروا لیں اور احتیاط زیادہ سے زیادہ کریں کیونکہ کچھ پتہ نہیں کل کس کی باری آجائے۔ اللہ تعالیٰ محسن جانگڑا کے درجات بلند فرمائے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطاءفرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطاءفرمائے، مرحوم نے دو بیٹیاں ، ایک بیٹا اور ایک بیوہ سوگوار چھوڑی ہے، کورونا کی وجہ سے تدفین میں صرف احباب نے ہی شرکت کی،ہیوسٹن میں محسن جانگڑا کی موت کی خبر بہت تیزی سے پھیل گئی اور پوری کمیونٹی ان کے غم میں برابر کی شریک ہے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here