اسلام آباد:
اپوزیشن نے مہنگائی پر احتجاج اور حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرلیا۔
مشترکہ اپوزیشن کا اجلاس پارلیمنٹ ہائوس میں اپوزیشن لیڈر کے چیمبر میں ہوا۔ اجلاس میں مہنگائی پر احتجاج اور حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیاگیا،پیپلز پارٹی کی جانب سے خورشید شاہ، شیری رحمان اور شازیہ مری شریک ہوئے جبکہ مسلم لیگ ن کی جانب سے خواجہ آصف، احسن اقبال رانا ثناء اللہ مریم اورنگزیب اور مصدق ملک شریک ہوئے۔
پیپلزپارٹی رہنمائوں کی خواجہ آصف کو پارلیمانی لیڈر بننے پر مبارکباد دی اور چیئرمین پی اے سی کے معاملہ پربھی غورکیا گیا۔ اجلاس میں قومی اسمبلی اجلاس کی کارروائی اور حکمت عملی پر بھی غورکیاگیا۔
متحدہ اپوزیشن اجلاس کے بعد احسن اقبال نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہا اپوزیشن جماعتوں کی آپس میں مشاورت ہوئی ہے، 2 انتہائی اہم ایشوز پر غور کیا گیا، ایک پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ اور دوسرا اسٹیٹ بینک کے گورنر کی تقرری کا معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پٹرول کی قیمت بڑھنے سے مہنگائی کا طوفان آئے گا، عالمی منڈی میں تیل کی قیمت پینسٹھ ڈالرز پر ہے لیکن قیمت کہیں زیادہ بڑھادی گئی ہے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھانے پر ایوان میں بھرپور احتجاج کیا گیا ہے۔ حکومت نے آئی ایم ایف کے آگے گٹھنے ٹیک دیے ہیں، پاکستان کو آئی ایم ایف کی کالونی بنادیا ہے۔
خورشید شاہ کا کہنا تھاوزیراعظم ایوان میں پہلے بھی نہیں آتے اور کہتے ہیں اس ایوان میں اچھے لوگ نہیں ہیں، خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ کہ ایوان میں نہ آنا وزیراعظم کی پہلی ایسی بات ہے جس پر یوٹرن نہیں لیا۔