کراچی:
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ ہفتے بھی تیزی برقرار رہی جب کہ پر اعتماد انداز میں سرمایہ کاری سے ایک سیشن میں کاروباری حجم 4سال کی بلندترین پر ریکارڈ ہوا۔
حکومت کی جانب سے شرح سود میں کمی سے قرضے لینے والی اسٹیل، سیمنٹ اور فارماسیوٹیکل کے علاوہ کورونا کے باعث آئی ٹی کمپنیوں کے حصص میں وسیع پیمانے پر خریداری اور حکومت کے ہوٹلز، شادی ہالز،اسکولزاور صنعتی سرگرمیوں کو کھولنے کے اعلان سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ ہفتے بھی تیزی برقرار رہی جبکہ ایف بی آر کی جانب سے 30 سے 40اشیاپر ودہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے کے عندیے اور تجارتی خسارے میں کمی نے بھی کیپیٹل مارکیٹ پر مثبت اثرات مرتب کیے، پر اعتماد انداز میں سرمایہ کاری سے ایک سیشن میں کاروباری حجم 4سال کی بلندترین پر ریکارڈ ہوا۔
مجموعی طورپر تیزی کے سبب انڈیکس کی40000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی عبور ہوگئی جبکہ حصص کی مالیت میں مجموعی طور پر 1 کھرب 29ارب 68 کروڑ 10لاکھ 59ہزار 717روپے کامزید اضافہ ہوگیا جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی بڑھ کر 74 کھرب 23ارب 95کروڑ 71لاکھ 51ہزار 240 روپے کی سطح تک پہنچ گیا،گزشتہ ہفتے کے 5روزہ کاروبار کے دوران 4سیشنز میں تیزی اور سیشن میں مندی رہی۔