لاہور:
بولنگ کوچ وقار یونس مسلسل ناکام اظہر علی کی حمایت کیلیے میدان میں اتر آئے۔
ساؤتھمپٹن سے ویڈیو کال پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے قومی ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس نے کہا کہ کپتانی اور ٹاپ آرڈر میں کھیلنا دونوں ہی مشکل کام ہیں، ذمہ داری زیادہ ہوتی ہے، میں خود بھی بطور کپتان دہرے دباؤ کا سامنا کرتا رہا ہوں، میچ جیت جاتے تو اظہر علی کی فارم پر بھی سوال نہ اٹھتے،ہارنے پر اس طرح کی باتیں زیادہ ابھر کر سامنے آتی ہیں، کپتان تجربہ کار اور باصلاحیت ہیں،انھوں نے پاکستان کو کئی میچز جتوائے ہیں، وہ جلد فارم میں واپس آئیں گے۔
وقار یونس نے کہا کہ فواد عالم کا مجھے نہیں پتہ چلا کہ وہ دوسرا ٹیسٹ کھیلیں گے یا نہیں، کھیلے تو پوری امید ہے کہ پرفارم کریں گے۔
بولنگ کوچ نے کہا کہ پیسرز کوآسٹریلیا میں تھوڑے مسائل رہے، اس وقت مینجمنٹ اور بولرز نئے تھے، سری لنکا اور بنگلہ دیش کیخلاف ہوم سیریز میں کارکردگی شاندار رہی، یہی بولرز تجربہ حاصل ہونے پر بہتر پرفارم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ نسیم شاہ کا تجربہ کم لیکن صلاحیتیں بہت زیادہ ہیں، پیسر کے بولنگ ایکشن میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی،طویل وقفے کے بعد میدان میں اترنے کی وجہ سے تھوڑ فرق پڑا ہے لیکن اب مسلسل بہتری کی جانب گامزن ہیں، فاسٹ بولر میں جارحیت ہونا چاہیے، نسیم شاہ میں یہی چیز نظر آتی ہے۔
وقار یونس نے کہا کہ سہیل خان سمیت تمام پیسرز کے ناموں پرغورکیا جا رہا ہے، یاسر شاہ ایک میچ ونر ہیں، ریکارڈ ان کی کارکردگی کے گواہ ہیں، ان پر ہمارا اعتماد برقرار ہے۔