لاہور:
عیدالفطر کے موقع پر فلموں کی نمائش کے حوالے سے سینما مالکان کشمکش کا شکار ہونے لگے۔
پروڈکشن ہاؤسز اور نجی چینلز کے بینر تلے بننے والی فلموں کو زیادہ سے زیادہ شو دینے کیلئے جہاں تعلقات کا استعمال ہو رہا ہے وہیں سینما گھروں کو زیادہ رقم ادا کرنے کی پیشکش بھی کی جارہی ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ عیدالفطر کے موقع پر بھارتی فلموں کی نمائش نہ ہونے کی وجہ پاکستانی فلم میکرز نے جہاں اعلی معیار کی فلمیں بنانے کے دعوے کیے ہیں وہیں اب فلموں کی پروموشن بھی شروع ہوچکی ہے۔
مجموعی طور پر اس وقت ملک بھر میں جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ سینما گھروں کی تعداد 100 کے قریب ہے لیکن ان میں نمائش کیلئے پیش کی جانے والی فلموں کی تعداد انتہائی کم ہے۔ عیدالفطر پر نمائش کیلئے پیش کی جانے والی فلموں میں اب تک پانچ فلمیں بتائی جاتی ہیں جبکہ مزید فلمیں عید دنگل کا حصہ بن سکتی ہیں۔
دوسری جانب پشتو، سرائیکی اور پنجابی سمیت علاقائی فلمیں بھی عید کے موقع پر نمائش کیلئے پیش کی جا سکتی ہیں۔ اس حوالے سے فلم کے سنجیدہ حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ بہت خوش آئند بات ہے کہ عید الفطر کے موقع پر کسی غیر ملکی فلم کو نمائش کیلئے پیش نہیں کیا جائے گا لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ زیادہ تکلیف دے امر ہوگا کہ بہت سے فلم میکرز نے اپنی فلمیں بنا کر عید الفطر پر نمائش کا فیصلہ کرلیا ہے جس سے کاروباری منافع ہونے کے بجائے نقصان کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ سینما مالکان بھی اس بات کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ اب وہ یہ دیکھ رہے ہیں کہ جس فلم سے انہیں زیادہ منافع حاصل ہوگا اسی کو اپنے سینماگھروں میں نمائش کے ساتھ اسے پرائم ٹائم میں زیادہ شو دییے جائیں گے۔ اس حوالے سے کچھ پروڈیوسروں کے معاملات پہلے ہی طے پا چکے ہیں جبکہ کچھ کے معاملات حتمی مراحل میں داخل ہیں۔