غیر مسلم لڑکوں سے شادیاں!!!

0
201
رعنا کوثر
رعنا کوثر

 

امریکہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں ایک دنیا خوش رہتی ہے ،ہر کوئی یہاں آنا پسند کرتا ہے وجہ آزادی اور خوشحالی اب یہاں مہنگائی نے اپنے اثرات دکھانے شروع کردیئے ہیں ورنہ تو یہ ایک ایسا خوشحال ملک تھا کہ ہر چیز کی فراوانی تھی،کھانا، پینا ،پہننا اوڑھنا بہت آسانی سے ہر شخص کو لیتا تھا،دوسری وجہ آزادی ہے ایک انسان کو آزادی سے بڑھ کر کیا چاہئے ہوتا ہے یہاں جہاں ہر چیز کی آزادی ہے اسی طرح شادی بیاہ کی بھی آزادی ہے،لڑکے لڑکیوں کے ذہن بہت وسیع ہوجاتے ہیں وہ یہ تو نہیں سوچتے ہیں کے میں جس سے شادی کرنا چاہتا ہوں یا چاہتی ہوں وہ کون ہے وہ ذہنی مطابقت اور دوسرے کے اندر اچھائی ڈھونڈتے ہیں۔
یہاں آج سے بیس سال پہلے اگر کوئی لڑکی کسی دوسری قوم کے لڑکے سے شادی کرتی تھی تو ہماری پاکستانی قوم کے لیے حیرت کا مقام ہوتا تھا۔مگر آج کل یہ بات عام ہوتی جارہی ہے ،پاکستان لڑکیاں غیر مسلم لڑکوں سے شادیاں کر رہی ہیںاور اگر لڑکیوں کو مذہب تعلیم دی گئی ہے تو وہ ان لڑکوں کو مسلمان کرکے کلمہ پڑھوا کر شادی کرتی ہیںاور اگر مذہبی تعلیم پر کم توجہ دی گئی ہے تو وہ کسی کا مذہب بدلوانا پسند نہیں کرتی ہیں۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ لڑکیاں غیر مسلم لڑکوں کو کیوں پسند کر رہی ہیں۔کیا مسلمان لڑکوں کی کمی ہوگئی ہے کیا مسلمان لڑکے تعلیم یافتہ نہیں ہیں تو اس کی کئی وجوہات ہیں۔مسلمان لڑکوں کی امریکہ میں کمی نہیں ہے بے شمار مسلمان گھرانے یہاں آباد ہیں۔مگر بے شمار مسلمان پاکستانی لڑکے بگڑ چکے ہیں وہ شراب پیتے ہیں گرل فرینڈز رکھتے ہیں جھوٹ بولتے ہیں وعدہ کرکے پورا نہیں کرتے لڑکیوں سے شادی کے بہانے ڈیٹ کرتے ہیں اور ان کو عزت نہیں دیتے یہ ان لڑکیوں کا کہنا ہے۔مگر لڑکے لڑکوں نے تعلیم بھی لڑکیوں کے مقابلے میں کم حاصل کرنی شروع کردی ہے۔اخلاق بھی اچھے نہ ہوں تعلیم بھی کم ہو تو ایک پڑھی لکھی لڑکی اس آزاد ملک کی لڑکی کیوں ان سے شادی کرےگی۔اگر لڑکے تعلیم یافتہ ہیں بری عادتوں میں بھی نہیں ہیں تو ان لڑکوں کی مائیں اب لڑکی ڈھونڈنے کا فریضہ اپنے ذمے لے لیتی ہیں اور تصویریں مہنگائی جای ہیں دیکھا جاتا ہے اور ناپسند کر دیا جاتا ہے۔ماﺅں کی خود بے شمار فرمائشیں ہوتی ہیں ایک آزاد ملک کی پڑھی لکھی لڑکی یہ سب کیوں جمیلے گی اس کو والدین کا یہ انداز بالکل بھی پسند نہیں آتا۔اور اگر ایک اچھا تعلیم یافتہ نیک اچھی فیملی کا لڑکا کسی لڑکی کو پسند بھی کرے تو والدین اس لڑکی کو اس لیے عزت نہیں دیتے کہ وہ ایک عام گھرانے کی لڑکی ہے ان کے بیٹے کی طرح پروفیشنل نہیں ہے۔ایک آزاد ملک کی وہ لڑکی جو اپنے آپ کو کسی سے بھی کم نہیں سمجھتی اس کے لئے یہ سب برداشت کرنا مشکل ہوتا ہے۔
ان تمام وجوہات کی بناءپر اکثر لڑکیاں غیر مسلم لڑکوں کی طرف راغب ہو رہی ہیں خیر وہ لڑکے اگر کسی بری عادت میں ملوث نہیں ہیں۔شراب نہیں پیتے جھوٹے وعدے نہیں کرتے۔اس لڑکی کو عزت دیتے ہیں تو وہ اس طرف جھک جاتی ہے اسے زندگی کا ساتھی چاہئے ہوتا ہے جو کہ اسے سکون دے جس کے والدین اس کو کم درجے کا نہ سمجھیں۔
جہاں آزادی اس ملک کی خوبی ہے وہیں یہ آزادی ہم دیسیوں کے لیے اس وقت تکلیف دہ ہوجاتی ہے جب ان کی لڑکی کسی غیر مسلم لڑکے کو پسند کرتی ہے اور اسے مسلمان بھی نہیں کرتی ہے ان کا کہنا ہے کہ وہ ایک باشعور تمیزدار لڑکا ہے جس نے ان کی ناکامیوں سمیت انہیں قبول کیا ہے۔وہ یہاں تک کہہ دیتی ہیں کہ انہوں نے مسلمان لڑکوں کے ہاتھوں بہت دکھ اٹھائے ہیں آزاد ملک کی یہ لڑکیاں غیرمسلموں سے شادیاں کرکے کیوں خوش ہیں سوچنے کا مقام ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here