کراچی:
کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے نیپرا سے بجلی کی پیداوار اور تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک کی اجارہ داری کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ادارے کی وجہ سے کراچی کے صارفین 17 سال سے پریشانی سے دوچار ہیں جبکہ شہر کی تجارت و صنعت کو بھی بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔
نیپرا کے اخبارات میں شائع ہونے والے کے الیکٹرک کے موجودہ ڈسٹری بیوشن لائسنس میں مجوزہ ترمیم کے نوٹس سے متعلق اتھارٹی نے اسٹیک ہولڈرز کو اپنی رائے دینے کی دعوت دی ہے۔
کے سی سی آئی نے اس کے جواب میں نیپرا پر زور دیا ہے کہ وہ کے الیکٹرک کو 17 سال قبل 21 جولائی 2003 کو لائسنس نمبر 19 / ڈی ایل / 2003 کے تحت دیے گئے بجلی کی پیداوار، فروخت اور تقسیم کے خصوصی حقوق واپس لے اور مزید کمپنیوں کوکراچی کی صنعتوں، تجارتی اداروں، شاپنگ مالز اور گھریلو صارفین کو بجلی کی فروخت اور تقسیم کی اجازت دی جائے۔
صدر کے سی سی آئی آغا شہاب احمد نے نیپرا کے نوٹیفکیشن کے جواب میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کی فروخت اور تقسیم کے لیے کسی ایک کمپنی (کے ای) کو دیا گیا استثنیٰ توانائی کے ایک اہم وسائل پر اجارہ داری قائم کرنے کے مترادف ہے۔