لاہور:
رمیز راجہ کو قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں جوش و جذبے کی کمی کھٹکنے لگی۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر کا کہنا ہے کہ 1،2 ٹیمیں صرف خانہ پری کررہی ہیں، ناردرن میں عزم اور جیت کی بھوک نظر آتی ہے، کپتان شاداب خان کی کارکردگی قابل ستائش اورٹیم میں لڑنے کی ہمت دکھائی دیتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کا پہلا مرحلہ ملتان میں جاری ہے،کئی ٹیموں کے کھلاڑیوں کی فٹنس اور فیلڈنگ غیر معیاری نظر آرہی ہے،اس کا اثر مجموعی کارکردگی پر بھی پڑا، اس حوالے سے رمیز راجہ نے کہاکہ جوش اور جذبہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی پہچان ہے مگر ملتان میں تاحال اس کی کمی دکھائی دی۔
مسلسل غیر معیاری کھیل پیش کرنے والی 1،2 ٹیمیں تو مقابلے کی دوڑ میں شامل ہونے کے موڈ میں نظر نہیں آتیں،وہ صرف خانہ پری کررہی ہیں،چند کھلاڑی یہ سوچ رکھتے ہیں کہ بڑا اسکور کریں یا نہیں ان کی جگہ کو کوئی خطرہ نہیں،کچھ ایسے بھی ہیں جنھیں اندازہ ہے کہ رنز بنانے یا وکٹیں لینے کے باوجود ان کی قومی ٹیم میں شمولیت ممکن نہیں ہوسکے گی،اس طرح کے رویوں سے کوئی بھی ٹورنامنٹ کامیاب نہیں ہوسکتا۔انھوں نے کہا کہ ایک مستند کرکٹر کیلیے اہم ہوتا ہے کہ وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی رویہ، توجہ، جوش و جذبہ برقرار رکھے۔
اس کی باڈی لینگو ئیج مثبت رہے،یہ چیزیں ناردرن کی ٹیم میں نظر آتی ہیں،شاداب خان الیون ہر میچ جیتنا چاہتی ہے،بڑے نام نہ ہونے کے باوجود ٹیم ڈومیسٹک کرکٹ کی قدر کرتے ہوئے اچھا کھیل پیش کررہی ہے، اس طرح کے کھلاڑیوں کو دنیا کی کسی لیگ میں بھی کارکردگی دکھانے کا موقع ملے تو اپنا ٹیلنٹ ثابت کریں گے۔رمیز راجہ نے کہا کہ مثبت سوچ کے ساتھ میدان میں اترنے والے شاداب خان کی کارکردگی قابل ستائش رہی،ٹیم میں انرجی، لڑنے کی ہمت اور فیلڈنگ میں محنت نظر آئی، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نوجوان قائد نے ساتھی کھلاڑیوں میں اس قدر جوش بھر دیا کہ وہ آخری گیند تک ہار ماننے کو تیار نہیں ہوتے۔