جان کی قربانی!!!

0
146
عامر بیگ

عامر بیگ

جس طرح الیکشن سے ایک ہفتہ پہلے بی بش ایک ٹیپ چلا دیا کرتے تھے باکل اسی طرح رپبلکن پریذیڈنٹ ڈانلڈ ٹرمپ نے شوشہ چھوڑ دیا ہے کہ اسامہ بن لادن کا ایبٹ آباد پاکستان میں آپریشن کے زریعے قتل ٹوپی ڈرامہ تھا،امریکی صدر نے کیو اے نون ویب سائٹ کے ایک ٹویٹ کو ری ٹویٹ کیا کہ امریکی نیوی سیلز نے ایبٹ آباد میں اسامہ کے ہم شکل کو مارا تھا ،این بی سی نیوز نے صدارتی مباحثہ منسوخ ہونے کی وجہ سے یٹاون ہال میٹنگ میں صدر سے اس بارے میں سوال کیا ،صدر ٹرمپ نے اپنے ری ٹویٹ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا اس خبر کو چھپا رہا ہے صدر اُبامہ اور جو بائیڈن نے اپنی مقبولیت کے لئے ایبٹ آباد کا ڈرامہ رچایا ،ٹویٹ میں ویب سائٹ نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ اسامہ پہ حملہ کرنے والے چھ نیوی سیلز اس آپریشن کے بعد پراسرار طور پہ ہلاک ہو گئے اگر یہ سچ ہے تو پھر اصل بن لادن کہاں ہے؟ کیا وہ ابھی تک کہیں چھپا ہوا ہے؟ صدر ٹرمپ نے ایک نیا کٹا کھول دیا ہے اگر کھلا ہے تو پھر نائن الیون بارے بھی بات ہو جائے، بستر مرگ پر سیکرٹ سروس کے ایک عہدےدار نے بیان دیا تھا کہ یہ سب ٹوپی ڈرامہ تھا، تیس سال بعد انٹیلی جنس کے ادارے اکثر راز کھول دیا کرتے ہیں تو کیا اس راز پر سے بھی پردہ اٹھایا جائے گا، کیا اپنے پرانے معاشقوں کے بارے بھی ٹرمپ راز افشا کرے گا ،کرونا کو مس ہنڈل کیا گیا ،دو لاکھ بیس ہزار امریکن جان سے گئے ،کیا اس بارے بھی لب کشائی ہو گی؟ کیا ٹیکسوں بارے ڈیٹیل بھی میڈیا کی زینت بنے گی یا پھر انڈیا پاکستان کی طرح الزام در الزام کی سیاست ہو گی ۔صدر ٹرمپ کا ری ٹویٹ الیکشن میں کامیابی اور جو بائڈن کو نیچا دکھانے کی کوشش ہے، بالکل اسی طرح سے جیسے بش ٹیپ نکال دیا کرتا تھا تاکہ لوگ ڈر جائیں اور ووٹ بےبی بش کو ڈال دیں کچھ اسی طرح کی کوشش کی جارہی ہے کہ اوباما اور جو بائیڈن بن لادن کو پکڑنے میں ناکام ہو گئے تھے اور ٹرمپ پکڑ کر دکھائے گا۔ دو ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے جنرل الیکشن میں ایک حالیہ سروے کے مطابق تمام مائنورٹیز جس میں سپینش اور لاطینی امریکن جو کہ پندرہ فیصدہیں ،افریقن امریکن جو کہ13فیصد ہیں، جیوش، انڈین اور مسلمانوں کے علاوہ عورتوں کی اکثریت بھی جو بائڈن کے ساتھ ہے ،بائڈن ہیرس کی جوڑی پول میں گیارہ پوائنٹ کی لیڈ پر ہے اگر جھرلو نہ پھر گیا تو جو اگلا پریذیڈنٹ ہے جو بائیڈن 78 سال کے ہیں اور ہیلری ہیں۔ آٹھ نہیں تو چار سال ایک اچھی قیادت مہیا کر سکتے ہیں اور امریکہ میں گھروں کے علاوہ نیشنل لیول پر بھی عورت راج کی راہ ہموار کر سکتے ہیں پر اس کے لیے انہیں جان کی قربانی دینی ہو گی۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here