کراچی:
اداکار دانش نواز کا کہنا ہے کہ پاکستان کے سارے ہی جوشیلے اداکار لوازمات سارے لیتے ہیں لیکن اداکاری نہیں کرتے جس کے انہیں پیسے ملتے ہیں۔
اپنے ایک انٹرویومیں دانش نواز کا کہنا تھا کہ ایک انسان کے کئی روپ ہوتے ہیں ، وہ بیک وقت اپنے والدین ، خاندان اور دوستوں میں الگ الگ شخصیت کا حامل ہوتا ہے، میں نے اب تک اداکاری کی ہی نہیں، صرف دوستوں کے درمیان اپنے مذاق ٹی وی پرلایا ہوں۔ میں لوگوں کو سب تفریح فراہم کرتا ہوں۔ اداکار وہیں اچھا ہوتا ہے جو کردار نبھاتے ہوئے اداکار نہ لگے بلکہ اصل میں وہی کردار لگے، جذباتی پن میری سب سے بڑی کمزوری ہے، مجھے لوگوں کی باتیں جلدی بری لگ جاتی ہیں، مجھے لوگوں کو حیران کرنے میں مزا آتا ہے۔
دانش نوازکا کہنا تھا کہ میرا دل کرتا ہے کہ سنجیدہ اداکاری کروں لیکن ایسی اداکاری نہیں کرنی جیسی آج کل کی جاتی ہے، میرا ماننا ہے کہ سنجیدہ اداکاری عام سے تاثرات کے ساتھ بھی کی جاسکتی ہے۔ جس طرح ماضی کے اداکارکیا کرتے تھے۔ جلد ہی ایک فلم کی ہدایت کاری کرنے والا ہوں لیکن اس میں زیادہ سنجیدہ نہیں ہوں، میں ایسی فلم نہیں بنانا چاہتا کہ اس میں صرف کامیڈی ہو، لوگ اسے دیکھ کرہنسیں اور بھول جائیں، میں چاہتا ہوں کہ وہ جب سینما گھرسے فلم دیکھ کرباہرنکلیں اوراس میں کھوئے رہیں، فلم کے کرداروں سے متعلق بات کریں، ان میں اس فلم کے کرداربننے کی چاہت پیدا ہو۔
ذومعنی مکالموں کے حوالے سے دانش نواز کا کہنا تھا کہ ڈراموں یا فلم میں ذومعنی ڈائیلاگ نہیں ہونے چاہئیں، میں خود ان چیزوں سے کتراتا ہوں، کیوںکہ ایسا کرتے وقت مجھے میرے بچوں کا خیال آجاتا ہے۔
دانش نواز کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان کے سب سے بڑے سپر اسٹارہمایوں سعید ہیں، وہ بہت منکسر المزاج اور عاجزی والے اداکار ہیں، میں خود بڑا ہوکر ہمایوں سعید بننا چاہتا ہوٓں۔ انہوں نے سارے ہی جوشیلے اداکار نکلتے ٹھنڈے ہیں، وہ بڑے جوش سے آتے ہیں اسکرپٹ مانگتے ہیں، سارے لوازمات لیتے ہیں لیکن اداکاری نہیں کرتے جس کے انہیں پیسے دیئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کا عمران خان کو ایک ہی مشورہ ہے کہ وہ کسی کی سنیں جوکرتے ہیں کرتے رہیں۔