کراچی:
ایکسپورٹرز نے پاکستان میں پیاز کی قیمتوں کے استحکام کے لیے پیاز کی ایکسپورٹ پر پندرہ روز کے لیے رضاکارانہ پابندی عائد کردی جس کے بعد مارکیٹ میں پیاز کی قیمتوں میں کمی کا رجحان دیکھا جارہا ہے۔
پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے 3 نومبر سے آئندہ 15روز کے لیے پیاز کی ایکسپورٹ پر از خود پابندی عائد کرتے ہوئے اپنے اراکین کو پیاز کی ایکسپورٹ سے روک دیا ہے۔ پی ایف وی اے کے سرپرست اعلیٰ وحید احمد کے مطابق اس اقدام کا مقصد مقامی سطح پر پیاز کی قیمت میں استحکام اور سندھ کے کسانوں کو آنے والی نئی فصل کی اچھی قیمت دلوانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ایف وی اے مہنگائی پر قابو پانے کے لیے وفاقی حکومت کی کوششوں کا حصہ ہے، پیاز کی قیمتوں اور طلب ورسد کو مدنظر رکھتے ہوئے ایکسپورٹ بحال کرنے پر 15 روز بعد غور کیا جائے گا، پی ایف وی اے نے اس فیصلے سے فوڈ کمشنر آف پاکستان کو بھی مطلع کردیا ہے۔
وحید احمد کے مطابق ایکسپورٹ جاری رہنے کی وجہ سے ذخیرہ اندوزی کا رجحان تھا اور ایکسپورٹرز مہنگے داموں پیاز خرید رہے تھے جبکہ کسان بھی اچھی قیمت کے پیش نظر نئی فصل کی کچی پیاز توڑ کر فروخت کررہے تھے جو آئندہ چل کر کسانوں کیلیے بھی نقصان کا سبب بنتی اور پیاز کی مقامی طلب پوری کرنے میں دشواری ہوتی۔
واضح رہے کہ پیاز کی تھوک قیمت ایک ہفتہ قبل تک 2800روپے فی من تک بڑھ چکی تھیں ایکسپورٹ بند کرنے اور نئی فصل مارکیٹ میں آنے سے قیمتوں میں کمی آرہی ہے اور چند روز کے دوران فی من قیمت میں 400روپے تک کی کمی آچکی ہے۔