کراچی:
معروف ڈرامہ نویس، مزاح نگاراور میزبان انور مقصود کا یاسر حسین کے ساتھ معین اختر کا شو ’لوز ٹاک‘ کے طرز کا پروگرام کرنے پرصارفین نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔
اپنی خداداد صلاحیتوں سے فلموں و ڈراموں میں کاص مقام بنانے والے معین خان کا کوئی ثانی نہیں۔انہوں نے طنز ومزاح سے بھرپور جملوں سے تہذیب کا ایک نیا پہلو متعارف کروایا اور ڈراموں کی بات کی جائے تو انہوں نے ’’روزی‘‘، ’’انتظار فرمائیے‘‘، ’’بندر روڈ سے کیماڑی‘‘، ’’آنگن ٹیڑھا‘‘، ’’اسٹوڈیو ڈھائی‘‘، ’’اسٹوڈیو پونے تین‘‘، ’’یس سر نو سر‘‘ اور’’عید ٹرین‘‘ جیسے متعدد ڈرامے کیے۔
معین اختر نے ڈراموں کے ساتھ کئی فلموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے یہاں تک کہ انہوں نےایک نجی چینل کے لیے ’لوز ٹاک‘ کے نام‘ سےچارسو اقساط پر مشتمل شوز بھی کئے جوکہ اُن کے کیریئر کا منفرد ریکارڈ بھی ہے۔
’لوز ٹاک‘ شو کی خاص بات تھی کہ اس میں انور مقصود میزبان اور معین اختر مہمان کے فرائض انجام دیتے تھے اور ہر نئی آنے والی قسط میں مختلف کرداروں کے روپ دھار کر انٹرویو دیتے تھے اور سیاست ہو یا معاشرے کی تلخیاں وہ کسی بھی موضوع کو اس طرح بیان کرتے کہ دیکھنے والے ہنسی سے لوٹ پوٹ ہو جاتے تھے۔
اس مقبول ترین شو کو معین اختر کی وفات کے بعد بند کردیا گیا تھا تاہم اب اسی طرز پر ایک شو انور مقصود کی میزبانی میں نشر کیا جا رہا ہے جس میں معین اختر کی جگہ اداکارہ یاسر حسین مہمان کا کردار ادا کررہے ہیں جس پر سوشل میڈیا صارفین نے شدید تنقید کی ہے۔
فرحان نامی صارف نے لکھا کہ 2020 بہت سب کے لئے بُرا سال رہا ہے اور ستم ظریفی یہ ہے کہ انور مقصود صاحب مقبول ترین شو’ لوز ٹاک‘ جیسا شو شروع کر رہے ہیں جس میں معین اختر کی جگہ یاسر حسین نظر آئیں گے جوکہ لیجنڈ اداکار کی بے عزتی ہے۔ اپن کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا۔
ملکانی نامی صارف نے لکھا کہ اس شو میں معین اختر کی جگہ یاسر حسین کی بجائے عمر شریف اور شکیل آفریدی اچھا انتخاب ہو سکتے تھے کیوں کہ یہ دونوں اداکار بھی لیجنڈ ہیں۔
علی خان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگ کامیڈی میں کسی بہترین ٹیلنٹ سامنے نہیں لا رہے اور کامیڈی میں جو ٹیلنٹ رکھتے ہیں انہیں چھوٹی اسکرین تک محدود رکھا جاتا ہے اور جن میں اداکاری کرنے کی صلاحیت بھی نہیں وہ لوگ فلموں میں آرہے ہیں۔