لندن:
پاکستانی اداکارہ ارمینا خان کا کہنا ہے کہ اب میں لوگوں کے کمنٹس کی وجہ سے اپنا موڈ خراب نہیں کرتی۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے ’بن روئے‘، ’جانان‘ شیردل اور ’یلغار‘ جیسی فلموں میں مرکزی کردار ادا کرنے والی اداکارہ ارمینا خان کا کہنا ہے کہ کووڈ 19 کی صورتحال پیش نظرہمیں مذہب کی تفریق کیے بغیرسب کی مدد کرنا چاہیے، اگردنیا میں کوئی اچھا کا م کرتے ہیں تو اللہ تعالی آپ کو اس کا دس گنا ثواب اسی دنیا میں واپس کردیتا ہے۔ اداکارہ نے اس متعلق کہا کہ میں اورمیرے شوہر یہ ہی سمجھتے ہیں کہ اگرہمارے پاس ایک موقع ہے کسی کی مدد کرنے کے لیے تو ہمیں اسے ضائع نہیں کرنا چاہیے۔
اداکارہ نے سوشل میڈیا پر ٹرولنگ سے متعلق کہا کہ پہلے سوشل میڈیا پرمنفی کمنٹس سے پریشان ہوجاتی تھی لیکن اب کمنٹس کی وجہ سے اپنا موڈ خراب نہیں کرتی، لوگوں کو اگر سوشل میڈیا پر جواب نہ دیا جائے تواس سے قیامت نہیں آ جائے گی اسی لیے زندگی بھی سکون میں ہے۔ اداکارہ نے مزید کہا کہ بہت بارمیری رائے یا بیان کو توڑ مروڑکرپیش کیا جاتا تھا تو بہت دکھ ہوتا تھا لیکن اب ایسا نہیں۔
ترک اداکاروں سے متعلق بیان پران کا کہنا تھا کہ میں بھی توباہرسے آ کرکام کرتی ہوں تو میں کسی اور ملک سے آئے ہوئے اداکار کے خلاف کیسے بول سکتی ہوں۔
اداکارہ نے ترک اداکاروں کے ساتھ اپنی پہلی ہوم پروڈکشن شارٹ فلم ’سنیپ شاٹ‘ سے متعلق کہا کہ اس فلم کی ذریعے مداح حیران رہ جائیں گے۔ فلم ترکی کے شہراستنبول میں شوٹ ہوئی ہے جوتکمیل کے مراحل میں ہے۔ ’سنیپ شاٹ‘ بنانے کی سب سے بڑی وجہ اس کہانی کو سامنے لانا تھا جوپاکستان میں بننا تو چاہیے لیکن بنتی نہیں۔
شارٹ فلم کی کہانی سے متعلق اداکارہ نے کہا کہ فلم کی کہانی لاک ڈاؤن کے گرد گھومتی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کووڈ 19 سے لوگوں کے ذہنوں پرکیا اثرپڑا، فلم میں ایک لڑکا اورلڑکی ہونے کے باوجود اس فلم میں رومانس نام کی کوئی چیز نہیں، اس تجربے سے ہم یہ ثابت کرنا چاہ رہے ہیں کہ لڑکا لڑکی دوست بھی ہو سکتے ہیں۔