لاہور:
کرکٹ ایکشن نے قید تنہائی کی ساری ٹینشن اڑا دی جب کہ کوئنز ٹاؤن کے پْر فضا مقام پر نیلگوں آسمان تلے سرسبز میدان نے مہمان کرکٹرز کا استقبال کیا۔
پاکستانی اسکواڈ نے 24 نومبر کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں ڈیرے ڈالے تھے، ابتدا میں ہی 6مثبت کوروناکیسز اور بعض کھلاڑیوں کی طرف سے کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزیاں سامنے آنے پر سخت ترین پابندیاں عائد کر دی گئیں۔
بعد ازاں مزید پازیٹو کیسز بھی سامنے آئے، کھلاڑیوں اور معاون اسٹاف ارکان نے قرنطینہ کے 14روز کمروں تک محدود رہنے کے بعد ہر طرح کی کلیئرنس ملنے پر منگل کو آزاد فضاؤں میں سانس لیا، بذریعہ ہوائی جہاز کوئنز ٹاؤن پہنچ کر آرام کیا، بدھ کو تمام ٹینشن بھلا کر کرکٹ ایکشن کا بھی آغاز کر دیا، پْر فضا مقام پر نیلگوں آسمان تلے سرسبز میدان نے مہمان کرکٹرز کا استقبال کیا۔
ذرائع کے مطابق ہیڈکوچ مصباح الحق نے اپنے مختصر لیکچر میں کھلاڑیوں کو بتایا کہ گذشتہ دنوں پیش آنے والی مشکلات ماضی بن چکیں،اب کم وقت میں بہتر تیاری اور نیوزی لینڈ کی کنڈیشنز سے ہم آہنگی کا چیلنج درپیش ہے،مضبوط میزبان ٹیم کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کے لیے مسلسل کرکٹ کھیلنا ہوگی۔
تمام کھلاڑیوں نے ہلکی پھلکی ٹریننگ سے آغاز کیا،ٹرینر یاسر ملک نے طویل وقفے کے میدان میں اترنے والے کرکٹرز کو ایک دم جسم پر بہت زیادہ بوجھ ڈالنے سے گریز کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ انجریز سے بچاؤ کیلیے مشقوں کو بتدریج بڑھایا جائے گا۔
وارم اپ اور جسمانی ڈرلز کے بعد فیلڈنگ سیشن ہوا، کھلاڑیوں نے مشکل کیچز تھامنے کی مشق جاری رکھی، نیٹ میں بیٹسمینوں نے صلاحیتیں نکھاریں،بیٹنگ کوچ یونس خان رہنمائی کرتے رہے،بولرز نے لائن و لینتھ بہتر بنانے کیلیے کام کیا لیکن ٹرینر کی ہدایت کو پیش نظر رکھتے ہوئے بہت زیادہ قوت لگانے میں احتیاط برتی۔
اس موقع پر اسپنر عثمان قادر نے کہا کہ نیوزی لینڈ آمد کے بعد 14 روزہ قرنطینہ مشکل تھا،اطمینان بخش بات یہ ہے کہ وہ وقت گزر چکا، ہم آج پہلے ٹریننگ سیشن سے خوب لطف اندوز ہوئے ہیں، پْرامید ہیں کہ ٹی ٹوئنٹی سیریز سے قبل بھرپور ردھم میں آجائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ مختصر فارمیٹ کی کرکٹ میں اسپنرز کا کردار بہت اہم ہوتا ہے، نیوزی لینڈ میں ورلڈکپ کھیل چکا، یہاں کی کنڈیشنز سے آگاہ ہوں،موقع ملا تو بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کروں گا۔ قبل ازیں پاکستان شاہینز میں شامل کھلاڑیوں نے بھی کوئنز ٹاؤن میں پہلا ٹریننگ سیشن کیا۔ وارم اپ کے بعد ہیڈ کوچ اعجاز احمد کے زیر زیرنگرانی نیٹ پریکٹس کرتے ہوئے خود کو مقامی کنڈیشنز سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش جاری رکھی۔
اس موقع پر بیٹسمین حارث سہیل نے کہا کہ ہم2ہفتوں سے ٹریننگ کی کمی شدت سے محسوس کررہے تھے، نیٹ سیشن کے لیے بہت پْرجوش تھے، آج ہلکی ٹریننگ کی،آہستہ آہستہ کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔